جموں//حد متارکہ پر 2015 اور 2016 کے دورانہ اوسطاً روزانہ کم از کم ایک بار جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزی درج کی گئی ہے، اس اثنا میں 23 سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں ۔ ان باتوں کی جانکاری وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ایک آر ٹی آئی کے جواب میںدی گئی ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2012اور 2016 کے درمیان 1142 ملیٹینسی واقعات رونما ہوئے جس میں 236سیکورٹی اہلکار اور 90 شہری ہلاک ہوئے۔اسی مدت کے دوران 507 ملی ٹینٹ سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں مارے گئے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان نے2016 میں 449 بار سیز فائر کی خلاف ورزیاں کیں جبکہ 2015 میں یہ تعداد 405 تھی۔میجر جنرل(ریٹائرڈ) جی ڈی بخشی کے مطابق پاکستان نے بھارت کے خلاف در پردہ جنگ چھیڑ رکھی ہے۔اگرچہ پاکستان امن کی بات کرتا ہے تاہم وہ اس میں یقین نہیں رکھتا۔جموں کشمیر میں2012 میں 220 دہشت پسندی واقعات کے مقابلہ میں 2016میں322 ایسے واقعات رونما ہوئے جن میں82 سیکورٹی اہلکار اور15سویلین ہلاک ہوئے۔2015 میں 208 ایسے واقعات میں39 سیکورٹی اہلکار اور17 سویلین ہلاک ہوئے ہیں۔جبکہ108ملی ٹینٹ ہلاک بھی ہو گئے تھے۔2014 میں 47 سیکورٹی اہلکار اور28سویلین ریاست میںہلاک ہوئے تھے۔جبکہ اسی دوران سیکورٹی فورسز کے ساتھ ہوئے تصادُم میں110ملی ٹینٹ ہلاک ہو گئے تھے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2012میں15 سیکورٹی اہلکار اور کئی سویلین ہلاک ہوئے تھے اورسیکورٹی فورسز کے ساتھ ہوئے تصادم میں72 ملی ٹینٹ ہلاک ہوگئے تھے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2013 میں 53 سیکورٹی اہلکاار اور 15 سویلین 170 دہشت پسندی واقعات میں ہلاک ہوئے ہیں،جبکہ اسی مدت میں 67 ملی ٹینٹ تصادُم میں ہلاک ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ آجکل ایک نیا طریقہ کار اپنایا جا رہا ہے،جب کبھی بھی فوج ملی ٹینٹوں کو گھیرے میں لیتی ہے تو سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم پر لوگوں کو نزدیکی مقامات پر جمع ہونے کے پیغامات بھیجے جاتے ہیں ،جس سے آپریشنوں کی رفتار دھیمی ہو جاتی ہے۔