عظمیٰ نیوزسروس
پونچھ //سرحدی کشیدگی میں کئی دنوں کی خلل کے بعد،لائن آف کنٹرول کے ساتھ جنگ بندی کے حالیہ اعلان کے بعد تاریخی مغل روڈ پر ٹریفک مکمل طور پر بحال ہو گئی ہے۔اسی دوران پونچھ اور راجوری اضلاع میں رہائش پذیر لوگوں نے امید ظاہر کی ہے کہ دیرپا امن قائم رہنے سے انہیں راحت نصیب ہو گی ۔ وادی کشمیر کو جموں کے سرحدی اضلاع پونچھ اور راجوری سے جوڑنے والی مغل روڈ پر حالیہ دنوں میں سرحد پار سے گولہ باری کے خدشے کے پیش نظر گاڑیوں کی آمدورفت بہت کم تھی تاہم جنگ بندی کے حالیہ اعلان کے بعد تاریخی مغل روڈ پر ٹریفک مکمل طور پر بحال ہو گئی ہے۔کنٹرول لائن پر مسلسل شلنگ اور فائرنگ کے باعث اس راستے پر بھی لوگوں کی آمد رفت کم ہوئی تھی تاہم بعد میں یہ بھی مکمل طور پر بحال ہوئی ۔ ادھر جنگ بندی اعلان کے ساتھ ہی مقا می لوگوں نے امید ظاہر کی ہے کہ دیر پا امن رہنے سے انہیں پریشانیاں کا مزید سامنا نہ ہو۔ ایک مقامی شہری نے بتایا’’ہمیں خوشی ہوئی ہے کہ جنگ بندی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ہم نے اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دی ہیں، لیکن لوگ اب بھی محتاط ہیں۔ مکمل اعتماد کی واپسی میں مزید کچھ دن لگیں گے‘‘۔سڑک کے دوبارہ کھلنے سے علاقوں کے درمیان سامان اور لوگوں کی نقل و حرکت میں آسانی ہوئی ہے، جس سے دور دراز علاقوں کے رہائشیوں کو اہم راحت ملی ہے جو ضروری سفر اور تجارت کے لیے اس راستے پر انحصار کرتے ہیں۔مغل روڈ کے ساتھ دکانداروں اور ہوٹل والوں نے، خاص طور پر شوپیان کے ہیر پورہ اور آس پاس کے علاقوں میں، امید کا اظہار کیا۔ہیر پورہ کے ایک دکاندار، طارق محمود نے کہا، ’’پچھلے کچھ دن بہت مشکل تھے۔ کوئی گاہک نہیں، ٹریفک نہیں ہے۔ سب کچھ ٹھپ ہو گیا ہے۔ اب جبکہ جنگ بندی کا اعلان ہو چکا ہے، ہمیں امید ہے کہ یہ برقرار رہے گا اور ہمارے کاروبار واپس آ جائیں گے‘‘۔