جنگ اور تجارت۔۔۔۔۔۔۔۔! ایک برس میں 300بار سرحدی تصادم ، 10 شہری ہلاک

Kashmir Uzma News Desk
4 Min Read
سرینگر//حدمتارکہ پر ہندپاک افواج کے درمیان جہاں ایک طرف گولہ باری اور ایک دوسرے پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے وہیں دوسری طرف آر پار تجارت اور آواجاہی کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔گزشتہ دو برسوں کے دوران اوڑی سلام آباد ،چکاندا باغ پونچھ اور ٹیٹوال کرناہ راہداری پوائنٹ سے ساڑھے 3ہزار کے قریب لوگوں نے آر پار سفر کر کے اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کی ہے۔ اس دوران اوڑی سلام آباد اور چکاندا باغ پونچھ تجارتی مراکز سے بالترتیب  1098.15اور 733کروڑ کی تجارت آر پار ہوئی ہے ۔معلوم رہے کہ جہاں ہندپاک افواج ازخود یہ دعویٰ کر رہی ہیں کہ پچھلے ایک برس کے دوران سیز فائر کی آر پار قریب300  بارخلاف ورزیاں ہوئی ہیںاور لوگ لقمہ اجل اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ املاک کو نقصا ن ہوا ہے ۔وہیں اس کشیدہ حالات کے باوجود بھی ہندپاک کے درمیان ہونے والی تجارت پر کوئی بھی اثر نہیں پڑا ہے۔ پونچھ کے چکاندا باغ سیکٹر سے آرپار پچھلے دو برسوں کے دوران 3189افراد نے سفر کیا  ۔ٹریڈ افسر چکاندا باغ تنویر احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 2015میں یہاں سے سرحد پار اپنے رشتہ داروں کو ملنے 149افراد گئے جبکہ وہاں سے 1469افراد نے ریاست کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر اپنے رشتہ داروں کے پاس آگئے۔  2016میں یہاں سے 86افراد  پارگئے جبکہ وہاں سے 1486افراد یہاں آئے ۔2017میں ابھی تک 100سے زیادہ افراد نے اس راہداری پوائنٹ سے آر پار سفر کیا ہے ۔ اس تجارتی مراکز سے 2016.17میں 163کروڑ کا سازو سامان یہاں سے وہاں گیا  اور وہاں سے 262کروڑ کا سازوسامان یہاں آیا ہے جبکہ 2015.16میں 108کروڑ روپے کا تجارتی سامان یہاں سے وہاں گیا  اور وہاں سے  2سو کروڑ روپے کی تجارتی سامان یہاں آیا ہے۔ پچھلے دو برسوں کے دوران آر پار 733کروڑ کی تجارت چکندا باغ تجارتی مراکز سے ہوئی ہے ۔ سرحدی قصبہ اوڑی کے سلام آباد تجارتی مراکز سے دو برسوں کے دوران 1098.15کروڑ روپے کی تجارت ہوئی جبکہ آر پار جانے کیلئے اس پوائنٹ پر ابھی تک کل ملا کر 367افراد کی رجسٹریشن ہوئی ہے ۔ٹریڈ افسر اوڑی نے اس حوالے سے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سال 2015.16میں 532.36کروڑ اور سال2016.17میں 364.30کروڑ کا مال برآمد کیا گیا ہے۔ جبکہ 2015.16میں 383.27کروڑاور 2016.17میں 350.58کروڑ روپے کا مال درآمد کیا گیا  ۔اُدھر سرحدی تحصیل کرناہ میں بھی ایک راہداری پوائنٹ کھولا گیا ہے جہاں پر صرف گرمیوں کے 6ماہ تک ہی کراسنگ ہوتی ہے، لیکن اس سال ابھی تک اس کراسنگ پوائنٹ سے صرف 2بار کراسنگ ہوئی ہے ۔پہلی کراسنگ کے دوران صرف 21افراد یہاں سے گئے جبکہ وہاں سے پہلی کراسنگ کے دوران کوئی بھی شخص یہاں نہیں آیا ۔ دوسری کراسنگ میں نہ یہاں سے کوئی گیا نہوہاںسے کوئی آیا۔ گذشتہ 2برسوں کے دوران کراسنگ پوائنٹ سے صرف 4سو کے قریب لوگوں نے آر پار سفر کیا ہے ۔ گزشتہ ایک برس کے دوران پاکستان کی جانب سے268مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں ہوئیں ،جس دوران 10افراد تین واقعات کے دوران جاں بحق ہوئے۔ اپریل2016سے مارچ2017تک88مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں پاکستان کی جانب سے ہوئیں۔ذرائع کے مطابق نو مبر 2016میں78مرتبہ اکتوبر میں78اور مارچ 2017میں 22مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزیاں پاکستان کی جانب سے ہوئیں۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *