سرینگر // حریت(ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے جموں کشمیر کی تازہ ترین سیاسی صورتحال کو بے حد مخدوش اور سنگین قرار دیا ہے ۔ میرواعظ نے کہا کہ حکومت ہند کے حالیہ اقدامات سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ کشمیری عوام کو فوج اور مسلح فورسز کے حوالے کر کے ان کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے اور ان کا کوئی پرسان حال نہ ہو۔ میرواعظ نے کہا کہ بھارتی وزیر دفاع ارون جیٹلی کے حالیہ بیان کے جنگی صورتحال میں فوج کو کھلی چھوٹ دینے کی ضرورت ہے اور اب بھارتی فوجی سربراہ جنرل بپن روات کا یہ بیان کہ کشمیر میں نوجوانوں کے ہاتھوں میں پتھروں کے بجائے بندوق ہوتی، پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی آمری چیف کا بیان اور طرز عمل جنگی جنون کا عملاً مظاہرہ ہے اور ان کی ذہنیت اور کشمیر مخالف سوچ کا عکاس ہے ۔جناب میرواعظ نے حکومت ہند سے سوال کیا کہ گزشتہ 70برسوں سے داخلی و خارجی سطح پر جنگ و جدل قتل و غارت اور محاذ آرائی کے باوجود جب ماضی میں مسئلہ کشمیر کی اہمیت اور حیثیت کو ختم نہیں کیا جاسکا تو آج فوجی قوت ، تشدد آمیز کاروائیوں اور Military Mightسے یہ مسئلہ کیسے ختم کیا جا سکتاہے ۔ میرواعظ نے اوڑی میں دو معمر اور بزرگ شہریوں کی بھارتی فوج کے ہاتھوں ہلاکت اور انہیں پاکستان کی BATکے افراد قرار دینے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اور کہا کہ جس طرح سے رات کی تاریخی اور گھبراہٹ میں ان افراد کو سپرد خاک کیا گیا وہ انتہائی مشکوک اور قابل مذمت ہے ۔