Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

جنگلی جانوروں کی خونچکانی اور حکومتی بے بسی!

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: June 11, 2021 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE
 انسان اور جنگلی جانوروں کے مابین تصادم کا مسئلہ اتنا ہی قدیم ہے جتنا کہ اس عا لم ِ رنگ و بو کا وجوداور فریقِ اوّ ل نے ہمیشہ فریق ِ ثانی پر اس کی تمام تر وحشت ، خونخواری اور طاقت کے باوجود غلبہ پایا ہے۔لیکن بارہا پانسہ پلٹ بھی جاتا ہے اور غالب مغلوب ہو کر جنگلی جانوروں کی درندگی کا شکار ہو کر موت کے منہ میں پہنچ جاتا ہے۔ جنگلی درندوں کے بارے میں ما ہرین کا کہنا ہے کہ وہ تب تک انسانوں پر حملہ آور نہیں ہوتے جب تک انہیں اپنے لئے کوئی خطرہ محسوس نہیں ہوتا یا پھر دونوں کا براہِ راست آمنا سامنا نہیں ہوتا۔ یعنی ان کے لئے ایک طرح سے یہ بقا کی لڑائی ہو تی ہے اور یہ جبلت دنیا کی ہر زندہ شے میں پائی جاتی ہے۔ لیکن جب درندے اپنی فطری خوراک کے علاقوں کو چھوڑ کر بستیوں کا رخ کر کے انسانوں کا شکار کرنے لگتے ہیں تو یہ ایک تشویشناک اور غیر فطری رجحان ہے جس پر غور و فکر کرنا اور اس کے سدِ باب کے لئے اقدامات کرنا حکومت ، حکومتی ایجنسیوں ، انتظامیہ اور سول سو سائٹی کی یکساں ذمہ داری بن جاتا ہے ۔گزشتہ کچھ روز سے شہر سرینگر ،اس کے مضافات اور وادی کے کم وبیش سبھی اضلاع سے جنگلی جانوروں کے انسانی آبادی میں داخلوں کی خبریں تواتر کے ساتھ موصول ہورہی ہیں جبکہ چند روز قبل ہی اوم پورہ ہائوسنگ کالونی میں ایک ننھی بچی آدم خور تیندوے کا نوالہ بن کر ہم سے دائمی طور رخصت ہوگئی۔ لیکن وائلڈ لائف محکمہ اپنے روائتی انداز میں محض زبانی جمع خرچ پر اکتفا کررہا ہے اور ان تیندئوں کو آدم خور قرار دے کر انہیں پکڑنے یا دیگر کوئی پیش بندی عمل میں نہیںلائی جاتی ہے۔واد ی اور جموں کے خطہ پیر پنچال ،خطہ چناب اور دیگر پہاڑی علاقوں سے بھی تیندئوں اور ریچھ کی انسانی آ بادیوں میں در اندازی اور انسانوں پر حملوں و مویشیوں کو ہلاک کر نے کی خبریں مسلسل موصول ہو رہی ہیں اور اعداد و شمار کے مطابق ہر سال انسانی ہلا کتوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔محکمہ جنگلی حیات کے اعلیٰ حکا م کے مطابق جموں وکشمیر میں سالانہ جنگلی جانوروں کے حملوں میں اوسطاً 20افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھتے ہیں۔محکمہ کے مطابق جموں وکشمیر میں گذشتہ 8برسوں کے دوران 162افراد ان حملوں میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ 1792زخمی ہوئے  لیکن بد قسمتی سے حکومتی ایجنسیاں خصوصی طور پر محکمہ وائلڈ لائف اپنے اُن فرائض کو انجام دینے میں ناکام ثابت ہو رہا ہے جس کے لئے اس کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ عموماً دیکھا گیا ہے کہ محکمہ متعلقہ کے اہلکار متاثرہ مقام پر اس وقت پہنچتے ہیں جب یا تو جنگلی درندے اپنی کارروائی انجام دے کر فرار ہوچکے ہو تے ہیں یا مشتعل لوگوں کے انتقام کی نذر ہو چکے ہو تے ہیں۔ یہ محکمہ عملی سے زیادہ نمائشی بن چکا ہے جس کے پاس وافر تربیت یافتہ عملہ ہے اور نہ جنگلی جانوروں کو قابو کر نے کے لئے ضروری ساز و سامان موجود ہے۔ البتہ کبھی کبھار دیہی لوگوں کو جنگلی درندوں کے حملوں سے بچنے کے لئے کچھ گھسے پٹے ٹوٹکے ضرور سجھائے جاتے ہیں جن پر اگر عمل کیا جائے تو شائد دیہات میں روز مرہ کی زندگی کی تمام سرگرمیاں ختم کر دینی پڑیں گی۔ نہ تو لوگ مویشی پالیں گے ، نہ کھیتوں میں فصل بوئیں گے اور نہ گھروں سے باہر نکلیں گے۔ ایسی صورت میں یہ لو گ زندگی سے نباہ کس طرح کر پائیں گے ، اس پر شاید ان لا ل بھجکڑوں نے کبھی غور ہی نہیں کیا ہو گا۔ اس میں شک نہیں کہ ان درندوں میں سے کچھ ناپید ہو نے کے دہانے پر ہیں اورحیاتیاتی توازن بنائے رکھنے کے لئے ان کا تحفظ ضروری ہے لیکن یہ حقیقت بھی تسلیم کی جانی چاہئے کہ انسانی جانوں کے اتلاف کی قیمت پر ا یسا کرنایک غیر انسانی اور غیر فطری رویہ ہے جس کی اجازت شائد کوئی بھی مہذب سماج نہیں دے سکتا۔پہلی ترجیح انسانوں کا تحفظ ہونا چاہئے جس کے بعد جنگلی جانوروں کے بارے میں سوچا جا سکتا ہے۔اس کے لئے سب سے پہلی ذمہ داری محکمہ وائلڈ لائف کی بنتی ہے کہ وہ انسانوں اور جانوروں کے تحفظ کے لئے قلیل مدتی اور طویل مدتی اقدامات کرے جس کیلئے اسے محکمہ جنگلات کی طرز پر اور اس کے تعاون سے ہر اس علاقہ میں اپنے تربیت یافتہ ملازمین تعینات کر نے چاہئیں جہاں جنگلی درندوں کی موجودگی پائی جاتی ہے اور ان کے بستیوں پر حملے کر نے کے امکانات ہیں۔ یہ ملازمین ضرورت پڑنے پرمقامی انتظامیہ ، پولیس اور سول سو سائٹی کی مدد لے سکتے ہیں جبکہ پنچائتوں سے بھی لوگوں کو جنگلی جانوروں کے تحفظ اور ان سے بچائو کے لئے احتیاطی تدابیر سے متعلق جانکاری دینے کے لئے براہِ راست مدد لی جا سکتی ہے۔ ایک عام رجحان دیکھا گیا ہے کہ اگر کبھی محکمہ وائلڈ لائف نے کسی جنگلی جانور کو پکڑ بھی لیا تو اسے پھر اسی علاقہ میں چھوڑ دیا جاتا ہے جو آئندہ دوبارہ خطرات کا باعث بنتا ہے۔ اس روش کو بدلنے کی ضرورت ہے اور اگر کوئی جنگلی درندہ آدم خور بن گیا ہو تو اس سے آئندہ ممکنہ نقصان سے بچنے کا یہی طریقہ ہے کہ اسے پنجرے میں بند کر دیا جائے ورنہ کہیں دور دراز کے وسیع جنگل میں ڈالا جائے جائے جہاں اسے اپنی فطرت کے عین مطابق خوراک مل سکے۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

دچھن کشتواڑمیں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین جھڑپ شروع
تازہ ترین
کل جماعتی میٹنگ: حزب اختلاف نے وزیر اعظم مودی سے پہلگام، ٹرمپ، بہار کے مسئلہ پر پارلیمنٹ میں بولنے کا کیا مطالبہ
برصغیر
ریاستی درجہ ہمارا حق ، جموں کشمیر میں یوٹی نظام ناقابل قبول:عمر عبداللہ
برصغیر
اننت ناگ پولیس نے چہرہ شناسی ٹیکنالوجی کے ذریعے مشتبہ شخص کی گرفتاری عمل میں لائی
تازہ ترین

Related

اداریہ

خطہ چناب کی سڑکوں پر موت رقصاں کیوں؟

July 19, 2025
اداریہ

ٹیکنالوجی رحمت یا زحمت ؟

July 17, 2025
اداریہ

! چلڈرن ہسپتال بمنہ خودعلاج کا محتاج

July 16, 2025
اداریہ

! ٹریفک حادثا ت کا نہ تھمنے والا سلسلہ

July 15, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?