ہلال لون
انسانی زندگی کا دارومدارماحولیات پر ہے۔ اگر ہمارا ماحولیاتی نظام بگڑ گیا تو ہمارے لئے زندہ رہنا مشکل ہے۔ ہم سب کو چاہیے کہ مِل جُل کر اپنے ماحول کو بچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ہمارے ماحول کا بنیادی جُز ہمارے جنگلات ہیں۔ جب سے یہ دنیا قائم ہو گئی، تب سے انسان اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے جنگلات کا بے تحاشا کٹاؤ کرتا آیا ہے۔جس کے باعث اب ہمارے سامنے نتیجہ یوں آیا ہے کہ ہماری زمین کا بڑھتا ہوا درجہ حرارت اور تپش کی وجہ سے سائنسدانوں میں تشویش پیدا ہوگئی کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا،تو وقت ایسا آئے گا کہ ہماری اس زمین پر زندگی کا نام ونشان ہی نہ رہے گا۔ اس لئے بین الاقوامی سطح پر دنیا کے ہر ممالک نے Global warming اور Green House Effect سے بچنے کے لئے قوانین بنائےاور جنگلاتی کٹاؤ پر پابندیاں عائد کی گئیں۔ ہمارے ملک ہندوستان میں پہلی دفعہ Indian Forest Act,1927 AD لاگو کیا گیا تاکہ جنگلات کے کٹاؤ کو روکا جائےگا۔ محکمہ جنگلات دن رات جنگلات کے تحفظ کے کام میں لگا ہواہےاور کام کرنے والے ملازمین فارسٹ گارڈ سے پرنسپل چیف کنزرویٹر تک قانونی حیثیت سے فارسٹ آفیسر کہلاتا ہے۔ اس حیثیت سےاُن کی ذمہ داری ہر لحاظ سے جنگلات کی حفاظت کرنا اہم فریضہ ہےاور فرض کسی بھی حال میں چھوڑا نہیں جاسکتا ہے۔ظاہر ہےکہ جنگلات کے قریب رہنے والے لوگ اکثر بہت غریب ہوتے ہیں۔ ہماری سرکار نے انہیں Forest Rights Act, 2006 AD کے تحت کئی حقوق فراہم کئے ہیں، مثلاً مال مویشی پالنا، چولہا جلانے کے لئے بالن کی لکڑی لانا، کشمیری نوٹس کے تحت ضرورت مندوں کوکم رقم پر لکڑی فراہم کرنا ، تا کہ وہ جنگلات کا حق ادا کر سکے۔ حق کو کسی بھی طرح معاف نہیں کیا جاسکتا، حق ہر حال میں ادا کرنا لازم ہے اور حق کو دبانے والا جنتی نہیں ہوسکتا۔ اس لئے جنگلات کے قریب رہنے والے لوگوں کواپناحق ادا کرنا چاہیے، جنگلات کے تحفظ میں ملازمین جنگلات کا ہاتھ بٹانا چاہئے۔ اگر جنگلات کے تحفظ میں کسی بھی طرح کوتاہیا ںہو رہی ہوںتوانہیں دور کرنے کے لئے محکمہ کے ملازمین کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔ اگر ہم جنگلات کو بچائیں گے تو سمجھیں کہ یہ نیکیوں کے کاموں میں سے بڑی نیکی کا کام ہے۔ کسی بھی علاقے میں محکمے کے ملازمین تب تک کامیاب نہیں ہو سکتے جب تک اس علاقے کے لوگ اُنہیں اپنا بھرپورتعاون نہ دیں۔حکومت کا فرض ہے کہ وہ جنگلات کا تحفظ کرانے کی ہر ممکن کوشش کرےتاکہ ماحول صاف و شفاف رہے اور ملک اور غیر ملکی سیاح یہاں کے پُر فضا آب وہوا میں دلکش نظاروںسے فرحت حاصل کر سکیںاوریہاں کی سرمائی برفباری کا بھی لطف اُٹھا سکیں۔
[email protected]