عظمیٰ نیوز سروس
یونانی قبرصی//یورپ بھر میں جاری ریکارڈ توڑ گرمی کی لہر نے جنگلاتی آگ کی شدت میں مزید اضافہ کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں درجنوں مکانات تباہ، متعدد افراد جاں بحق اور ہزاروں کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کیمطابق یونانی قبرصی انتظامیہ کے شہر لیماسول میں کم از کم 100 مربع کلومیٹر (تقریباً 39 مربع میل) رقبے پر پھیلے علاقے کو آگ نے خاکستر کر دیا،درجنوں مکانات جل کر راکھ ہو گئے اور کئی بستیوں کو فوری طور پر خالی کرایا گیا، ایک جھلسے ہوئے گاڑی سے دو افراد کی لاشیں بھی برآمد ہوئیں۔یونان کے جنوبی شہر کورنتھ کے نزدیک بھی رواں ہفتے ایک بڑی آگ بھڑک اٹھی، جس سے کئی دیہات خالی کرائے گئے۔یونان میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا، جس کے باعث تاریخی مقام اکروپولس کو عوام کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔یورپی جنگلاتی آگ کی معلوماتی سسٹم (European Forest Fires Information System) کے مطابق، رواں سال اب تک مجموعی طور پر 237,153 ہیکٹر اراضی آگ کی لپیٹ میں آ چکی ہے، اور 1,250 مقامات پر آگ کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ پچھلے سال یہ تعداد 861 تھی۔یورپ کے دیگر کئی ممالک میں بھی گرمی کی لہر اور جنگلاتی آگ کے خدشات کے پیش نظر ایمرجنسی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔خیال رہیکہ فرانس کے شہر مارسی میں شہری انتظامیہ نے تمام سرکاری سوئمنگ پولز عوام کے لیے مفت کر دیے ہیں جبکہ بعض شہروں میں اسکول بند کر دیے گئے۔اٹلی نے ملک کے 13 علاقوں میں دوپہر کے وقت کھلی فضا میں کام کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے اور ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔