عظمیٰ نیوز سروس
جموں// جموں و کشمیر حکومت نے پیر کو کہا کہ جنوری 2025 تک 3.70 لاکھ سے زیادہ بے روزگار نوجوانوں نے روزگار کے پورٹل پر رجسٹریشن کرایا ہے۔رجسٹرڈ نوجوانوں میں 1.13 لاکھ گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ شامل ہیں۔ بی جے پی کے شام لال شرما کے ایک تحریری سوال کا جواب دیتے ہوئے، نائب وزیر اعلیٰ سریندر چودھری نے پالیسیاں بنانے کے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا جس کا مقصد یونین ٹیریٹری میں ہنر مند اور غیر ہنر مند دونوں شعبوں میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔چودھری نے کہا “جنوری 2025 تک روزگار کے پورٹل پر کل 3,70,811 بے روزگار نوجوانوں کو رجسٹر کیا گیا ہے،” ۔چودھری نے کہا کہ ایک بنیادی سروے نے اشارہ کیا کہ 18 سے 60 سال کی عمر کے 4.73 لاکھ افراد میں سے، ایک اہم حصہ نے کام کرنے کی خواہش ظاہر کی لیکن فی الحال بے روزگار ہیں۔اس کے جواب میں، حکومت نے روزگار کے امکانات کو بڑھانے کے لیے مشن یوتھ کے تحت کئی اقدامات شروع کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رجسٹرڈ ہونے والوں میں 66,628 گریجویٹس، 47,114 پوسٹ گریجویٹ، 15,396 دیگر ڈگری ہولڈرز اور 9,884 ڈپلومہ ہولڈرز شامل ہیں۔چودھری نے کہا کہ بے روزگار تعلیم یافتہ نوجوانوں کی رجسٹریشن ایک رضاکارانہ عمل ہے اور ملازمت کے متلاشی مختلف محکموں کی طرف سے فراہم کردہ مختلف خود روزگار سکیموں تک رسائی حاصل کرنے اور مختلف مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے روزگار کے پورٹل پر خود کو رجسٹر کراتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ممکن سکیم، جو کہ مالی سال 2020-21 سے چل رہی ہے، ٹرانسپورٹ کے شعبے میں روزی روٹی کے مواقع پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ اسی طرح، 2022-23 میں متعارف کرائی گئی تیجسوینی سکیم کا مقصد نوجوان خواتین کو مختلف اقدامات کے ذریعے بااختیار بنانا ہے۔وزیر نے کہا کہ مالی سال 2022-23 میں شروع کی گئی پرواز سکیم کے تحت نوجوانوں کو مسابقتی اور بھرتی کے امتحانات کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ “دیگر سیلف ایمپلائمنٹ اور اسٹارٹ اپ سپورٹ پروگراموں میں اسپرنگ انٹرپرینیورشپ ٹورسٹ ویلج ڈیولپمنٹ پروگرام اور دانتوں کے پیشہ ور افراد اور پریشانی میں مبتلا نوجوانوں کے لیے خصوصی پروگرام جیسے اقدامات شامل ہیں۔”مزید برآں، حکومت نے گزشتہ تین سالوں میں 246 جاب میلے منعقد کیے ہیں، جس کے نتیجے میں 4,893 امیدواروں کا انتخاب موقع پر ہی کیا گیا۔ چودھری نے کہا کہ تقریباً 2,760 کمپنیوں نے ان میلوں میں حصہ لیا اور 6,640 افراد کو ہنر کی تربیت کے لیے تجویز کیا۔انہوں نے کہا کہ انتظامی کونسل کی منظوری کے تحت، مشن یووا کا مقصد نوجوانوں میں کاروباری جذبے اور خود انحصاری کو فروغ دینا ہے تاکہ ایک منظم انداز کے ذریعے ممکنہ کاروباری افراد کی حمایت اور انہیں بااختیار بنایا جا سکے۔چودھری نے مزید کہا کہ “اہم مقاصد میں 1,37,000 سے زیادہ نئے کاروباری اداروں کی تخلیق اور پانچ سالوں کے اندر 4,25,000 سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا کرنا شامل ہیں۔”انہوں نے کہا کہ یہ اقدام ایک جامع چار جہتی نقطہ نظر کو استعمال کرتا ہے۔