سرینگر// فوج اور فورسز نے حساس قصبہ سوپور میں جھڑپ کے دوران2حزب عساکر کو جان بحق کرنے کا دعویٰ کیا جبکہ2اہلکار زخمی ہوئے۔دونوں جنگجوئوں کے آخری رسومات کی ادائیگی میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی جبکہ عسکریت پسندوں نے ہوا میں فائرینگ کر کے اپنے جان بحق ساتھیوں کو سلامی دی۔سوپور میں بی ایس این ایل کو چھوڑ کر دیگر کمپنیوں نے مواصلاتی خدمات کو منقطع کیا۔پولیس اوردفاعی ذرائع نے بتایاکہ علاقہ زینہ گیرکے نتھی پورہ گائوں میں کچھ جنگجوئوں کے موجودہونے کی مصدقہ اطلاع ملتے ہی فوج ،فورسز،ریاستی پولیس اوراسکی ٹاسک فورس ونگ کے اہلکاروں نے بدھ کورات دیرگئے پورے علاقے کومحاصرے میں لے لیا۔ذرائع کے مطابق بدھ کی سہ پہرپولیس تھانہ سوپورکے نزدیک ہوئے گرینیڈحملے میں ملوث نوجوان کی سرگرمیوں اوررابطوں سے متعلق تحقیقات کے دوران ہی یہ اطلاع ملی کہ جن جنگجوئوں کی ہدایت پریہ گرینیڈحملہ ہواہے ،وہ نتھی پورہ زینہ گیرمیں چھپے بیٹھے ہیں تواُن کیخلاف آپریشن کافیصلہ لیاگیا۔ اس جنگجومخالف آپریشن میں 22آرآر،سی آرپی ایف کی 92ویں ،177ویں اور179ویں بٹالین کے ساتھ ساتھ ریاستی پولیس اوراسکے اسپیشل آپریشن گروپ کے اہلکاروں نے حصہ لیا۔ علی الصبح فوج اور جنگجوئوں کا آمنا سامناہوا۔ فائرنگ کے دوران دو جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں۔ ان کے قبضے سے کچھ اسلحہ اور گو لہ بارود بھی ضبط کیا گیا۔ مارے گئے جنگجوئوںکی شناخت اعجاز احمد میر ساکن براٹھ کلان اور بشارت احمد شیخ ساکن بمئی سوپور کے بطور ہوئی ہے ۔فوج کے22آر آر کے کمانڈنگ آفسر ہری ہرن نے بتایا کہ جھڑپ میں2 اہلکار زخمی ہوئے تاہم فوج کی خاتون ڈاکٹر نے انہیں طبی امداد فرہم کی۔مقامی جنگجونوجوانوں کی نعشوں کوجب آبائی علاقہ براٹھ کلاں اوربومئی پہنچایاگیاتوبڑی تعدادمیں یہاں لوگ جمع ہوئے ۔معلوم ہواکہ بشارت کی آخری رسومات صبح 10بجے انجام دی گئی ،اوراس جنگجونوجوان کی نمازجنازہ میں بومئی اوربراٹھ کلاں سمیت کئی نزدیکی دیہات کے ہزاروں لوگوں نے شرکت کی ،اورجب سینکڑوں کی اشکبارآنکھوں کی موجودگی میں بشارت کی میت مقامی مزارشہداء میں سپردلحدکی گئی توپوراعلاقہ نعرہ تکبیراللہ اکبراورہم کیاچاہتے آزادی کے نعروں سے گونج اُٹھا ۔ اعلیٰ تعلیمیافتہ جنگجو اعجازمیرعرف اعجاززینہ گیری کی نمازجنازہ بعدنمازظہرتقریباًاڑھائی بجے انجام دی گئی ،اوراس میں نزدیکی دیہات وعلاقہ جات کے ہزاروں لوگوں نے آکرشرکت کی ۔نمازجنازہ سے قبل اوراسکے بعدپوراعلاقہ اسلام وآزادی کے حق میں دئیے گئے نعروں سے گونج اُٹھا۔ ہزاروں اشکبارآنکھوں کی موجودگی اورنعروں کی گونج کے بیچ اعجازاحمدمیرکی میت مقامی مزارشہداء میں سپردلحدکی گئی ۔اُدھرنتھی پورہ میں جنگجومخالف آپریشن کی خبرپھیلتے ہی سوپورقصبہ میں کچھ مقامات پرنوجوانوں نے سڑکوں پرنکل کرسنگباری کی تاہم صورتحال جلدمعمول پرآگئی ۔اس دوران سوپورسمیت شمالی کشمیرکے دواضلاع بارہمولہ اورکپوارہ میں جمعرات کی صبح سے ماسوائے بی ایس این ایل سبھی موبائل فون سروسزکومعطل رکھاگیا،اورشمالی کشمیرکے ایک درجن کے لگ بھگ قصبوں اوردرجنوں دیہات کامواصلاتی رابطہ پورے دن منقطع رہاجس وجہ سے لوگوں کوسخت مشکلات کاسامناکرناپڑا۔