Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
صفحہ اول

جنوبی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں احتجاجی ہڑتال

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: July 19, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
15 Min Read
SHARE
اننت ناگ+کوکرناگ//جنوبی کشمیر کے بلبل نوگام میں جاں بحق3جنگجوئوں کو اسلام و آزادی کے نعرہ بازی کے بیچ سپرد خاک کیا گیا جبکہ ضلع میں ہڑتال سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔دیالگام اور اننت ناگ کے کچھ علاقوں میں سنگبازی اور شلنگ کے واقعات بھی رونما ہوئے۔سید علی گیلانی نے نماز جنازہ پر ٹیلی فونک خطاب کیا جبکہ جماعت اسلامی،مسلم کانفرنس اور تحریک حریت کے لیڈروں نے بھی اس موقعہ پر تقریر یںکیں۔
عساکر سپرد لحد
جان بحق نوجوانون کی نعشوں کو دوران شب ہی ا نکے لواحقین کے حوالے کی گئیں۔ جب انکی میتیں آ بائی علاقوں میں پہنچائی گئیںتو مقامی لوگوں نے گھروں سے نکل کر زبردست احتجاجی مظاہرے کئے جو صبح تک جاری رہے۔ صبح ہوتے ہی مختلف دیہات سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ ان کے یہاں پہنچے اور مظاہروں میں شرکت کی بعدمیں ان تینوں کی الگ الگ نماز جنازہ ادا کیا گیااور ان کو اسلام و آزادی کے حق میں فلک شگاف نعروںکے بیچ اشکبار آنکھوں سے سپرد خاک کیا گیا ۔لشکر طیبہ سے وابستہ مظفر احمد حجام کو اُس کے آبائی گائوں دنویٹھ ساگام میں ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیا  ۔مظفر احمد حجام گذشتہ 7مہینوں سے لشکر طیبہ سے وابستہ تھا۔اُن کی موت کی خبر پھیلتے ہی آس پاس کے گائوں سے لوگوں کی بڑی تعداد رات کو ہی دنویٹھ پہنچی تھی اور نعرہ بازی شروع کی ،اس بیچ مسجدوں سے رات بھر آزادی کے ترانے گونجے اور صبح3بجے اُن کی میت لواحقین کے حوالے کی گئی ،جس دوران اُن کی نماز جنازہ میں ناسازگار موسم کے باوجود بھی ہزاروں لوگوں نے شرکت کی ،ااور اُن کی نماز جنازہ 4مرتبہ ادا کی گئی ۔ اگر چہ پولیس ،سی آر پی ایف و ایس اوجی اہلکاروں نے کوکر ناگ جانے والے راستوں پر ناکے بٹھائے تھے اور کسی بھی شخص کو کوکر ناگ کی جانب جانے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی تاہم اسکے باوجود بھی لوگوں کی بڑی تعداد جن میں نوجوانوں کی غالب اکثریت تھی ،نے اندرونی راستوں کا انتخاب کر کے دنویٹھ پہنچنے میں کا میابی حاصل کی ۔ شوکت لوہار کے جنازے میں بھی ہزاروں لوگوں نے شرکت کی اور آزادی کے فلک شگاف نعروں کے بیچ مرحوم کو سپرد لحد کیا گیا ۔اس موقعہ پر نوجوانون کی ایک بڑی تعداد جمع تھی جبکہ انکا نماز جنازہ5مرتبہ پڑھایا گیا۔اس دوران سید علی گیلانی نے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے جان بحق جنگجوئوں کو خراج عقیدت ادا کیا۔۔ شوکت احمد لوہار کے نماز جنازہ پر حریت(گ) لیڈر غلام نبی سمجھی،تحریک حریت کے محمد یوسف مکر اور جماعت اسلامی کے امیر تحصیل نے بھی خطاب کیا۔رئیس کو اپنے آبائی علاقے ہاکورہ بدسگام میں سپرد لحد کیا گیا جبکہ اس دوران اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی بھی کی گئی۔
ہڑتال و ناکہ بندی
جنوبی قصبہ بلبل نوگام کے نزدیک مختصر جھڑپ میں جاں بحق ہوئے جنگجوئوں کی یاد میں ضلع اسلام آباد کے بیشتر قصبہ جات میں مکمل ہڑتال رہی ،جب کہ موبائیل انٹرنیٹ کو احتیاطاََ بند کیا گیاتھا ۔اس دوران انتظامیہ نے منگل کو ضلع میں تمام اسکول و کالج بند رکھنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ کوکر ناگ ،دیالگام ،لارکی پورہ ،ڈورو اور ویری ناگ میں تعزیتی ہڑتال رہی ،جس دوران تمام دکانیں بند رہیں ،جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ ٹھپ رہا ،البتہ نجی گاڑیاں چلتی رہیں ۔ہڑتال کی وجہ سے بینکوں ،سرکاری ونجی دفاتر ،تعلیمی اداروں میں بھی روز مرہ کاکام کاج متاثر ہو کر رہ گیا ۔اس دوران ہڑتال اور پابندیوں کے نتیجے میں اسلام آباد میں ہو کا عالم رہا ۔ سوموار رات کو ہی انٹرنیٹ سروس منقطع کی گئی جو بعد میں منگل صبح12بجے بحال کی گئی۔۔مہلوک جنگجوئوں کی نماز جنازہ میں کم سے کم لوگوں کی شمولیت کو یقینی بنانے کیلئے  عسکری نوجوانوں کے آبائی قصبوں کو جانے والے راستوں پر ناکے بٹھائے گئے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق آرونی،زر پورہ شوپیاں روڑ،آرونی ،کھڈونی اور آر ونییاری پورہ روڑ کو بھی بند کیا گیا تھا۔تاہم اس کے باوجود بھی لوگوں کی بڑی تعداد نے اندرونی راستوں کا انتخاب کر کے نماز جنازہ میں شرکت کی ۔ادھر قاضی گنڈ چورٹ میں گذشتہ سال فوج کی مبینہ فائر نگ سے جاں بحق ہوئے تین مقامی شہریوں کی پہلی برسی کے موقعہ پر علاقہ میں تعزیتی مجلس منعقد ہوئی ،جس میں جاں بحق ہوئے افراد کے حق میں دعائے مغفرت کی گئی ،اس بیچ مرحومین کے ایصال ثواب کیلئے مشروبات بھی تقسیم کی گئی ۔
احتجاج
ضلع کے مومن آباد اور دیالگام میں برہم نوجوانوں و فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں ،جس دوران نوجوانوں نے فورسز اہلکاروں پر سنگ باری کی جس کے جواب میں فورسز اہلکاروں نے آنسو گیس کا استعمال کیا ہے۔ادھر شر پورہ اور اشاجی پورہ میںبھی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جبکہ سنگبازی کے واقعات بھی رونماہوئے۔
 
 

شوکت لوہار امام بھی تھا اور مدرّس بھی

ملک عبدالسلام
 
سرینگر//شوکت احمد لوہار مقامی مسجد میں نماز پڑھاتے تھے جبکہ مقامی درسگاہ میں بچوں کو اسلامی تعلیم سے بھی روشناس کراتے تھے۔اہل خانہ کے مطابق شوکت دارالعلوم دیوبند جانے کے بڑے خواہشمند تھے۔شوکت کے والد عبدالرحیم پیشہ سے لوہار ہے۔انہوں نے بتایا کہ شوکت  کو2014اور2015کے دوران مسلسل فوج اورٹاسک فورس نے کئی بار گرفتار کیا اور سنگبازی و جنگجویانہ سرگرمیوں کے کیسوں میں ملوث کیا۔مقامی لوگوں نے بھی شوکت کے والد کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ انہیں مسلسل ہراساںکیا جا رہا تھا اور آخر کار وہ ایک دن گھر والوں کو خبر کئے بغیر ہی چل دیا۔ شوکت کابڑا بھائی لداخ میں مزدوری کرتا ہے جبکہ5بہنیں بھی ہیں۔شوکت کی ایک بہن گزشتہ برس آرونی  بجبہاڑہ میں احتجاج کے دوران فورسز کی فائرنگ سے ٹانگ میں گولی پیوست ہوئی تھی،جبکہ اس کی ایک اور نزدیکی رشتہ دار شمیمہ کی ریڑ کی ہڈی میں بھی گولی پیوست ہوئی تھی،جس کے بعد وہ بستر سے اٹھ نہیں پائی۔پولیس کے مطابق شوکت اے کٹیگری کا جنگجو تھا اور گزشتہ برس حزب کمانڈر برہان وانی کے جان بحق ہونے کے بعد اگست میں جنگجوئوں کے صفوں میں شامل ہوا تھا۔
 
 
 
 

مظفر حجام کیسے جنگجوں بنا؟

عارف بلوچ
 
کوکر ناگ//جان بحق عسکری کمانڈر بشیر لشکری کے قریبی ساتھیوں میں شمار21برس کے مظفر احمد پیشہ سے حجام تھا ،اوررواں سال کے شروع میں ہی وہ لشکر طیبہ میں شامل ہوا ۔مقامی لوگوں کے مطابق مظفر حجام مہلوک عسکری کمانڈر بشیر لشکری کے شانہ بشانہ رہنے لگا اور کم عمر ہونے کے سبب وہ عسکری جوانوں میں کافی چہیتا تھا۔مقامی لوگوں کے مطابق مظفر کو بچپن سے ہی رواں جدوجہد کی طرف خاصی دلچسپی تھی ،اوریہی وجہ تھی کہ جب بھی علاقہ میں جلسہ وغیرہ ہوتا تھا تو مظفر اُس میں ضرور شرکت کر تا تھا۔ ایک مقامی شہری جو اکثر اُس کے دکان پر حجامت بناتا تھانے کشمیر عظمٰی کو بتایا کہ مظفر ذہین ہونے کے ساتھ ساتھ کافی ملنسار تھا ۔وہ اکثر کہتا تھا کہ آپ لوگ گواہ رہنا میری نماز جنازہ میں دور دور سے بڑی تعداد میں لوگ آئیں گے۔ایک آہ بھرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ ہمیں کیا معلوم تھا کہ مظفر کے دل میں کیا چل رہا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ مذکورہ بچہ کم عمری میں ہی موت کو کثرت سے یاد کر تا تھا ،یہی وجہ ہے کہ ایک بار مقامی لوگ قبرستان کی دیکھ ریکھ کیلئے چندہ اکھٹا کر رہے تھے تو مظفر نے چپکے سے منتظمین کے ہاتھ میں ایک ہزار روپے تھما دئے ،اور وصیت کی تھی کہ موت کے بعد اُسے اسی قبرستان میں دفن کر نا ۔ مظفر کی پیدائش کے ایک سال بعد اُس کی ماں نے شوہر سے علیحدگی اختیار کر کے میکے میں پناہ لی تھی جس کے بعد مظفر احمد بھائی کے ہمراہ باپ کے ساتھ رہنے لگے۔اس بیچ باپ کا ہاتھ بٹانے کیلئے دونوں بھائیوں نے نائی کی دکان کھولی ،لیکن اگلے ہی سال اُنکے والدکا انتقال ہوگیا تھا ،تاہم مظفر جنگجو بننے تک بھائی کے ہمراہ نائی کا کام کر تا رہا اور بعد میں غائب ہوکر عسکری تنظیم لشکر طیبہ میں شمولیت اختیار کر گیا ۔
 
 

رئیس احمد جنگجو نہیں دوکاندار تھا:والدین

ملک عبدالسلام 
 
اسلام آباد(اننت ناگ)//بلبل نوگام میں گزشتہ روز فوجی فائرنگ کے دوران جاںبحق نوجوان رئیس احمد بٹ کے اہل خانہ نے فوج اور پولیس کے اس دعوئے کو مسترد کیا ہے کہ وہ عسکریت پسند تھا جبکہ اس بات کی وضاحت کی کہ رئیس احمد کس بھی جنگجویانہ سرگرمی میں نہ ملوث تھا اور نہ ہی گرفتار ہوا تھا۔پولیس نے تاہم رئیس کو لشکر طیبہ سے وابستہ جنگجو قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ہتھیار بھی برآمد ہوا۔رئیس احمد بٹ جس کو گھر میں ناصر کہا جاتا تھا،ماروتی کار زیر نمبرJK-02 M/3240 چلا رہا تھا،جس میں لشکر طیبہ سے وابستہ شوکت احمد اور مدثر احمد بھی سوار تھے،اور نوگام کے شیخ محلہ میںفوج اور ٹاسک فورس  نے ان پر فائرنگ کی۔جس کے نتیجے میں مختصر جھڑپ ہوئی۔ مقامی لوگوں کے مطابق اگرچہ جھڑپ صرف5منٹ جاری رہی جس میں3مقامی نوجوان جاں بحق ہوئے تاہم بعد میں فورسز 30منٹوں تک ہوائی فائرنگ کرتی رہی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جنگجو دیالگام سے براکہ پورہ کی طرف لنگ روڑ سے جارہے تھے،تاہم فوج انکی نقل و حرکت پر نظر بنائے ہوئے تھی۔اس دوران اگرچہ فوری طور پر2جنگجو مدثر احمد اور شوکت احمد کی شناخت ہوئی،جبکہ تیسرے نوجوان کی شناخت نہ ہوسکی اور فوج نے کہا کہ وہ پاکستانی ہوسکتا ہے۔پولیس نے اس جھڑپ میں جاں بحق تیسرے نوجوان کو منگل کے روز رئیس احمد ساکن ہاکورہ بدسگام حال پہروکے طور پر شناخت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس کی تحویل سے پستول برآمد کیا گیا۔پولیس کے ایک افسر نے بتایا ’’ یہ ہوسکتا ہے کہ رئیس احمد جنگجوئوں کی ممکنہ فہرست میں شامل نہیں تھا،تاہم یقینی طور پر وہ جنگجوئوں کیلئے کام کرتا تھا‘‘۔انہوں نے کہا کہ رئیس اراضی تنازعہ پر ایک رشتہ دار کی ہلاکت میں بھی مبینہ ملوث تھا۔انہوں نے کہا’’ اس جرم میں قریب4برسوں تک وہ جیل میں رہا،اور اس دوران جنگجوئوں کے ساتھ اس کے رابطے قائم ہوئے،جبکہ اس کی تحویل سے پستول بھی برآمد ہوئی‘‘۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رئیس جنگجوئوں کا بالائی ورکر تھا۔ایس ایس پی اسلام آباد(اننت ناگ) الطاف احمدخان نے اس بات کی تصدیق کی کہ رئیس جنگجو تھا‘‘۔ رئیس کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ جنگجو نہیں تھا اور غالباً عسکریت پسندوں کے کہنے پر انہیں کہیںلے جارہا تھا۔پیشے سے وکیل رئیس کے بڑے بھائی عارف احمد نے کہا’’ ہاکورہ بدسگام میں ہمارے ایک رشتہ دار کی موت واقع ہوئی تھی،اور انہیں وہاں پر چھوڑنے کے بعد رئیس اپنے آبائی علاقے پہرو آرہا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہاکورہ سے نکلنے سے قبل رئیس نے انہیں فون بھی کیا تھا۔عارف نے کہا’’ میرا بھائی کسی بھی جنگجویانہ سرگرمیوں سے متعلق کیس میں ملوث نہیں تھا،اور پہرو میں ہماری ایک اور رہائش گاہ کے باہر دکان چلاتا تھا۔انہوں نے کہا کہ اگر ایسا کچھ ہوتا،تو پولیس نے انہیں کیوں گرفتار نہیں کیا کیونکہ وہ زیر زمین بھی نہیں تھا،اور اپنے گھر میں رہائش پذیر ہونے کے علاوہ کاروبار بھی کرتا تھا۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی بندوق بردار کو کوئی بھی گاڑی والا گاڑی میں بٹھا سکتا ہے۔عارف نے بتایا کہ فائرنگ کی اطلاع کے بعد میں نے بھائی کو فون کیا،تاہم وہ بند تھا۔عارف نے کہا کہ ہم پولیس تھانہ صدر پہنچے اوربعد میں اس کے نزدیک ٹاسک فورس کیمپ میں رئیس کی شناخت کی۔معلوم ہوا ہے کہ رئیس کا والد ایک سبکدوش پولیس اہلکار ہے،اور اب اپنے بیٹے کی دکان پر مدد کرتا تھا۔اس دوران رئیس کو اپنے آبائی علاقے ہاکورہ بدسگام میں سپرد لحد کیا گیا۔
 

 

Contents
شوکت لوہار امام بھی تھا اور مدرّس بھیمظفر حجام کیسے جنگجوں بنا؟رئیس احمد جنگجو نہیں دوکاندار تھا:والدین
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ویشنو دیوی یاترا راستے پر لینڈ سلائیڈنگ | ایک یاتری ازجان،9زخمی،ایل جی کا اظہار افسوس
جموں
پونچھ میں لینڈ سلائیڈ نگ کا المناک حادثہ، 1طالبعلم جاں بحق، 5زخمی ڈپٹی کمشنر کی زخمی بچوں کی عیادت، متاثرہ خاندانوں کو ریلیف فراہم کی گئی
پیر پنچال
ریاسی اور پونچھ میں آج سکول بند رہیں گے
جموں
جموں میں مون سون کا جادوسر چڑھ کر بولا | بادلوں کی گرج، بارش کی رم جھم اور قدرت کے حسین رنگوں کا نظارہ
جموں

Related

صفحہ اول

آپریشن سندور اور پہلگام حملہ معاملات|| پارلیمنٹ کا پہلا دن ہنگامہ کی نذر اپوزیشن کی نعرے بازی اور احتجاج کے بعد حکومت بحث کرانے پر متفق

July 21, 2025
صفحہ اول

مقررہ ہدف 100فیصدحاصل ۔22منٹ میں دہشت گردی ٹھکانے تباہ:مودی

July 21, 2025
صفحہ اول

نائب صدر جگدیپ دھنکھر عہدے سے مستعفی

July 21, 2025
برصغیرتازہ ترینصفحہ اول

جگدیپ دھنکھڑ خرابئ صحت کے باعث نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

July 21, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?