سرینگر//جنوبی کشمیر میں شوپیاں اور اسلام آباد(اننت ناگ) میں علیحدہ علیحدہ جھڑپوں کے دوران8عسکریت پسندوں کے علاوہ 2فوجی اہلکار اور2عام شہری خونین جھڑپوں کے دوران لقمہ اجل بن گئے،جبکہ ایک عسکریت پسند کو زندہ گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔شوپیاں کے درگڈ علاقے میںجنگجوئوں اور فوج و فورسز کے درمیان شبانہ معرکہ آرائی میں7عساکر جان بحق ہوئے،اور اس دوران2مکانات زمین بوس بھی ہوگئے۔ جان بحق جنگجوئوں کی شناخت حزب المجاہدین کے زبیر احمد ترے کے علاوہ اشفاق احمد ملک،یاور یتو،ناظم احمد ڈار،عادل احمد ٹھوکر،عبید احمد ملہ اور ریاض احمد ٹھوکر کے بطور ہوئی ہیں،جبکہ یہ تمام جنگجو شوپیاں کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔اس دوران اسلام آباد(اننت ناگ) کے دیلگام علاقے میں بھی ایک اور جھڑپ کے دوران روف احمد کھانڈے نامی ایک نوجوان جان بحق ہوا،جبکہ ایک اور نوجوان کو گرفتار کیا گیا۔ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ایس پی وید نے کہا کہ کچھ ڈورہ شوپیاں میں بھی ممکنہ طور پر کم از کم4جنگجومحاصرے میں پھنسے ہوئے ہیں،جبکہ وہاں پر کچھ شہری بھی پھنسے ہے،جن کو باہر نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔جھڑپوں کے دوران2فوجی اہلکار زخمی ہوئے جو بعد میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے،جبکہ کئی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔نوجوانوں کی طرف سے جائے جھڑپوں کی جانب مارچ اور احتجاجی مظاہرین پر فورسز نے یلغار کیا،جبکہ طرفین کے درمیان جھڑپوں میں پتھرائو،ٹیرگیس شلنگ اور فائرینگ کے علاوہ پیلٹ کا استعمال کیا گیا،جس میں100کے قریب نوجوان زخمی ہوئے۔ ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے مشتاق احمد پڈرو اور زبیر احمد بٹ نامی زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسیں۔ادھر پیلٹ سے شدید زخمی ہوئے والے22نوجوانوں کو سرینگر کے صدر اسپتال منتقل کیا گیا۔سرینگر کے پائین علاقے سمیت چھانہ پورہ اور نوگام میں سنگبازی ہوئی،جبکہ انٹرنیت سہولیات کو بند کیا گیا۔