پلوامہ// جنوبی کشمیر کے پلوامہ ،شوپیان اونتی پورہ ترال اور کولگام سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے الزام لگایا ہے کہ انتظامیہ انہیں غیر ضروری طورانٹرنیٹ سروس بند کرکے پریشانیوں میں مبتلا کر رہی ہے ۔جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ،شوپیان ،کولگام ،اونتی پورہ ،ترال وغیرہ علاقوں میں گزشتہ کئی روز سے انٹرنیٹ سروس سرے سے معطل یا کم رفتار سے چل رہی ہے جس کی وجہ سے لوگوں جن میں خاص کر طلبا،نوجوانوں ،کارو باری افراد کے علاوہ سرکاری دفاتر میں تعینات ملازمین کو بھی طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ادھر ضلع پلوامہ کے اونتی پورہ اور ترال علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے فون پر بتایا کہ مذکورہ علاقے میں ایک ہفتے کے بعد 3دن قبل 2G سروس کو بحال کیا گیاتھا جس کو نا معلوم وجوہات کی بناء پر جمعہ سے ہی سرے سے بند کر دیا گیا ہے انہوں بتایا کہ سروس کو سرے سے بند رکھنے کی وجہ سے علاقے سے تعلق رکھنے ولالے طلباء کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔طالب علموں کا کہنا تھا کہ جس علاقے میںحالات ٹھیک ہیں وہاں تیز رفتار نٹرنیٹ سروس بند کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے ۔مختلف امتحانات کی تیاریوں میں مصرف طلبا کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں انٹرنیٹ ایک اہم ضرورت ہے لیکن کشمیر خاص کر جنوبی کشمیر میں اسے غیر ضروری طوربار بار پابندی لگا کرصارفین کوشدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں سرکار سے مطالبہ کیا ہے اگر کسی علاقے میں حالات کسی وقت خراب رہتی ہے وہاں وقتی طور انٹرنیٹ پر سروس کو معطل رکھنا ٹھیک ہے لیکن جن علاقوں میں حالات پر امن ہیں وہاں لوگوں کوغیر ضروری پریشان نہیں کیا جانا چاہے ۔ادھر شوپیان اور کولگام کی حالات بھی ضلع پلوامہ اور اونتی پورہ سے مختلف نہیں ہیں ۔ اس دوران مختلف کار بار افراد نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات سے قبل ہی آج تک انٹرنیٹ سروس غیر اعلانیہ روک ہے جس کی وجہ سے ترقی کے دور میں بھی لوگ مشکلات سے دوچار ہیں ۔انہوں نے گور نر انتظامیہ سے اس سلسلے میں اپیل کی ہے مذکورہ علاقوں میں انٹر نیٹ سروس کو بحال کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں تاکہ لوگوں کو مشکلات سامنا نہ کرنا پڑے۔اس دورا ن ذرائع نے بتایا امن و اقانون کی صورت حال کو برقرار رکھنے کے لئے اس طرح کے اقدامات کرنے پڑ رہے ہیں اور حالات ٹھیک ہونے کے بعد ہی سروس کو چالو کیا جائے گا۔