پلوامہ//پلوامہ شہری ہلاکتوں کے بعد وادی میں پیدا شدہ کشیدہ صورت حال کے بعد جنوبی کشمیر میں 4روز گزر جانے کے باوجود انٹرنیٹ سروس پر روک برابر جاری ہے جس کے نتیجے میں لوگ خصوصا طلبا،تاجر،کارو باری اداروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔جنوبی کشمیر کے سبھی اضلاع جن میں پلوامہ ،کولگام ،شوپیان،اننت ناگشامل ہیں،میں منگل کو چوتھے روز بھی انٹرنیٹ سروس معطل رہی مقامی لوگوںنے کشمیر عظمی ٰکوبتایا کہ جنوی قصبہ پلوامہ کے سرنو علاقے میں مسلح تصادم اور فورسز کی فائرنگ سے جاں بحق7عام شہریوںکی ہلاکتوں کے بعد انتظامیہ نے پوری وادی کشمیرمیں انٹرنیٹ سروس کو معطل کر دیا،تاہم شہر سرینگر سمیت باقی حصوں میں انٹرنیٹ سروس کو بحال کیا گیا ہے تاہم جنوبی کشمیر میں تاحال سروس معطل ہے۔ اننت ناگ سے تعلق رکھنے والے ایک طالب علم اعجاز احمد لٹو نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ اگر پلوامہ میںحالات خراب ہیں تو اننت ناگ یا کولگام میں سروس پر روک لگانے کا کیا مطلب ہے ۔ادھر شوپیان اور پلوامہ کے نوجوانوں نے انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوے بتایا’’ سرکار جنوبی کشمیر کے نوجوان نسل کو دور جدید میںاس طرح کی سہولیات سے محروم رکھ کر سزا دے رہی ہے