سرینگر //ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں تعینات ڈاکٹر میڈیکل کونسل آف انڈیا کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بڑی کمپنیوں کی ادویات لکھتے ہیں جبکہ میڈیکل کونسل آف انڈیا کے قوانین میں جنریک ادویات لکھنے کی واضح ہدایت دی گئی ہے۔ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثارحسن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ میڈیکل کونسل آف انڈیا نے جنریک ادویات کو لکھنا لازمی قرار دیا ہے جبکہ جموں و کشمیر میں ڈاکٹر بڑی کمپنیوں کے ادویات لکھ کر غریب مریضوں کو سستی ادویات سے دور رکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ بھارت میں ڈاکٹری کا معیار بہتر بنانے کیلئے بنائی گئی تنظیم میڈیکل کونسل آف انڈیا نے ستمبر 2016میں کی فقرہ 1.5میں ترمیم (پیشورانہ اقدار،آداب اور اخلاقیات)ریگولیشن2002کے ذریعے ڈاکٹروں کو جنریک ادویات لکھنا لازمی بنا دیا ۔ ایم سی آئی نے اپنے حکم نامے میں تمام ڈاکٹروں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ مریضوں کو صرف جنریک ادویات کی لکھیں، ورنہ انکے خلاف سخت کاروائی انجام دی جائے گی۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ ایم سی آئی نے یہ قدم ادویات کو مریضوں تک پہنچانے کیلئے اٹھایا تھا تاکہ ان مریضوں کی رسائی ادویات تک ہو جو قیمتی کمپنیوں کے ادویات نہیں خرید سکتے ہیں۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ ادویات سے جڑی بڑی کمپنیاں معالجین کو کھلاتے اور پلاتے ہیں جو بعد میں مریضوں کو مہنگے داموں والے ادویات خریدنے پر مجبور کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ادویات سے جڑی کمپنیاں قیمتی گاڑیوں، بیرون ریاست دوروں سے لیکر گھریلوں چیزوں تک دواساز کمپیاں ڈاکٹروں کو مہنگے ادویات لکھنے پر فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنریک ادویات بالکل بڑی کمپنیوں کی بنائی ہوئی ادویات کی طرح ہی ہوتی ہیں مگر فرق صرف اتنا ہے کہ ان ادویات کی تشہیر پر بنانے والے کو کوئی پیسہ خرچ نہیں کرنا پڑتا ہے۔ ڈاکٹر نثارلحسن نے کہا کہ مگر ڈاکٹروں اور دوا ساز کمپنیوں کی ساز باز کی وجہ سے لوگوں میں جنریک ادویات کے حوالے غلط تاثر پیداکررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دوا فروخت کرنے والوں تک کی کافی کمائی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنریک ادویات بڑی کمینیوں کے ادویات سے 80سے 90فیصد کم ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ نسوں کے درد کیلئے دی جاننے والی Lyricaنامی دوا کی 14گولیوں کی قیمت 840روپے ہے جبکہ جنریک ادویات میں اس دوائی کی قیمت صرف 70روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کینسر مریضوں کیلئے Glivecنامی دوائی پر ایک مہینے کا خرچہ 1لاکھ 20ہزار روپے ہے جبکہ جنریک ادویات میں یہ دوائی صرف 8ہزار روپے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک نہ قانون طور پر اسکو لاگو کیا جائے گا جنریک ادویات کو لاگو کرنا صرف ایک خیال بن کر رہ جائے گا۔