سرینگر//ڈاکٹرسایسوسی ایشن کشمیرن مہنگے برانڈکے بجائے سستے جینرک ادویات تجویزکرنے کو یقینی بنانے کیلئے قانون وضع کرنے کامطالبہ کیا۔ایسوسی ایشن کے صدرڈاکٹرنثارالحسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ قانون وضع کرنے سے ڈاکٹر اس بات کے پابندہوجائیں گے کہ وہ جینرک ادویات ہی تجویزکریں۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیرمخصوص آئینی پوزیشن کی بناپراس سلسلے میں اپنا قانون بنانے کااختیاررکھتا ہے۔ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر نے کہاکہ ایساقانون بنانے سے غریب مریض بھی ادویات خریدسکیں گے جومہنگے برانڈوں کی ادویات خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔ انہوں نے اعداوشمارپیش کرتے ہوئے کہا کہ مالی استطاعت نہ ہونے کی وجہ سے جموں کشمیرکی21.63فیصدآبادی جو24.21لاکھ نفوس پرمشتمل ہے،کی پہنچ سے ادویات باہر ہیں۔ڈاکٹرنثارنے کہا کہ90.39فیصد آبادی کوادویات کے اخراجات برداشت کرنے پڑتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تحقیق سے پتہ چلاہے کہ جینرک ادویات تجویزکرنے سے مریضوں کے ادویات کاخرچہ کم ہوتا ہے بہ نسبت کہ برانڈڈادویات کے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ میں88فیصد جینرک ادویات ہی ڈاکٹر مریضوں کوتجویزکرتے ہیں جبکہ جموں کشمیرمیں ڈاکٹر مریضوں کو مہنگی ادویات خریدنے پرمجبور کرتے ہیں حالانکہ بازاروںمیں ان ادویات کا سستانعم البدل بھی موجودہوتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہاں ڈاکٹروں اوردواسازکمپنیوں کے درمیان ملی بھگت ہے جس کی وجہ سے مریضوں کوجینرک ادویات تجویزنہیں کی جاتی۔ڈاکٹرنثار نے مزید کہا کہ مریضوں کو مہنگی ادویات تجویزکرنے کیلئے ڈاکٹر وں کو دواسازکمپنیاں نفیس گاڑیاں،مہنگی گھریلو اشیاء ،غیرممالک کے دورے وغیرہ مہیارکھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دوافروشوں کو بھی مہنگی ادویات بیچنے پرخطیر رقم کامنافع دیاجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملی بھگت سے مریضوں کوجینرک ادویات کے بارے میں گمراہ کررہے ہیں اوراس طرح یہاں جینرک ادویات عوام میںمقبولیت حاصل نہیں کرپارہی ہیں۔ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدنے کہا کہ جینرک ادویات برانڈڈادویات کے ہوبہوہوتے ہیں اوران کی قیمت بھی80سے90فیصد کم ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک نہ اس سلسلے میں قانون وضع کیا جائے جینرک ادویات کاچلن عام نہیں کیاجاسکتا۔