سرینگر//تحریک حریت اور حریت (ع)کے لیڈروںنے وادی کے مختلف علاقوں میں جمعہ اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی فوجی سربراہ کے بیان پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے کھلی دھمکی قرار دیا ۔ تحریک حریت کے بشیر احمد قریشی نے جامع مسجد حیدرپورہ، محمد یوسف مکرو نے جامع مسجد بیورو پہلگام، معراج الدین ربانی نے جامع مسجد عمر آباد، عمر عادل ڈار نے حمزہ مسجد لالچوک، غلام محمد ہرہ نے جامع مسجد گلہ بگ میں عوامی اجتماعات سے خطابات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے حکمرانوں اور فورسز کا جموں کشمیر کے عوام کے خلاف گولیوںکا آزادانہ استعمال کرکے انسانی خون بہانے پر فخر محسوس کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی جنرل کا حالیہ دھمکی آمیز بیان بھی اسی بات کا غماز ہے کہ جموں کشمیر کے آزادی پسند عوام کو قتلِ عام کرکے خاموش کیا جاسکتا ہے اور فوجی جنرل نے اعلاناً نہتے عوام کے خلاف جنگ چھیڑنے کا بغل بجادیا ہے اور بھارت فوجی طاقت پر جموں کشمیر میں قبرستان کی سی خاموشی چاہتا ہے۔مقررین نے کہا جموں کشمیر ایک متنازعہ مسئلہ ہے اور بھارت کا اس پر قبضہ ہے اور اسی قبضے کے خاتمے کے لیے ہماری قوم عظیم قربانیاں دے رہی ہیں۔ ہفتہ رفتہ کے جاں بحق نوجوانوں کے حق میں خطیبوں نے غا ئبانہ نماز جنازہ ادا کی۔ تحریک حریت نے تنظیم کے چیرمین محمد اشرف صحرائی، محمد اشرف لایا، محمد رفیق اویسی، سید امتیاز حیدر، غلوم رسول کلو کو تھانہ وکانہ نظربند رکھنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان قائدین اور کارکنان کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے بھی محروم رکھا گیا، جوکہ دینی معاملات میں کھلی مداخلت ہے۔ادھرحریت (ع) کے محمد شفیع خان نے لالبازار، مولوی بلال نے گنڈ بل رفیع آباد ، مولوی اشرف نے ملہ پورہ سوپور، مولوی اعجاز نے خواجہ باغ بارہمولہ، مولوی نذیرنے ہاتھی شاہ سوپور، مولوی اعجاز نے جامع مسجد پٹن، مولوی نذیرنے وٹہ پورہ بانڈی پورہ، غلام نبی زکی نے سوپور، پیر غلام نبی نے بوٹہ کدل، مولانا ایم ایس رحمن شمس نے نگین حضرت بل شامل ہیں، نے مساجد، خانقاہوں اور امام باڑوں میں قیادت کی جانب سے مرتب کردہ قرارداد عوام کی تائید و حمایت کیلئے پیش کی اور شوپیاں میں جاں بحق افراد کیلئے غائبانہ نماز جنازہ کا بھی اہتمام کیا۔اس دوران بیان میں مختار احمد وازہ کی گرفتاری اور انہیں تھانے میںمقید کئے جانے کی مذمت کی گئی۔ادھراسلامی تنظیم آزادی کے چیرمین عبدالصمدانقلابی نے مرکزی جامع مسجد شریف چھندن گاندربل میںنمازجمعہ کے موقع پرخطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ مسئلہ جموں کشمیرکاپرامن حل اقوام متحد ہ کی پاس کردہ قرارداد 5جنوری1949ء کی روشنی میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے آزادانہ منصفانہ اوریرامن جمہوری حل میں مضمرہے۔نمازجمعہ کے بعد انہوں نے پرامن تعزیتی جلوس نکالا اورشوپیان میں جاں بحق ہوئے پروفیسرمحمدرفیع کے گھر تک مارچ کیا۔ اس دوران ڈیمو کر یٹک پولٹیکل مومنٹ کے جنر ل سکریٹر ی خواجہ فردوس وانی نے بنہ گام پٹن میں خطا ب کرتے ہو ئے کہا کہ کشمیر ایک بین الاقوامی تسلیم شدہ دیرینہ مسئلہ ہے ۔انہوں نے بھارتی فوجی سربراہ کے بیان پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ شائد جنرل بپن راوت تاریخ سے نا بلد ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ حوصلوں اور ہمت سے بھر پور چھوٹے قوموں نے بڑے ملکوں کو سرنگو کرنے پر مجبور کیا ہے۔