سرینگر // لبریشن فرنٹ چیئر مین محمد یاسین ملک نے فوجی سربراہ جنرل بپن راوت کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج اور فورسز نے کشمیریوں کی آوازدبانے کیلئے ہر ظالمانہ حربہ استعمال کیا لیکن وہ کشمیریوں کے جذبات اور احساسات کو شکست دینے میں ماضی میں بھی ناکام رہے ہیں اور مستقبل میں بھی ناکام ہوں گے۔ملک نے کہا کہ بھارتی فوجی سربراہ بپن راوت کا بیان ،جس میں موصوف نے کشمیر کی مساجد اور تعلیمی اداروں سے متعلق ہرزہ سرائی کی،انکی کشمیر و مسلم دشمنی کو ظاہر کرتا ہے اور گرچہ وہ فوجی سربراہ ہیں لیکن کام کسی آر ایس ایس پرچارک ہی کی مانند انجام دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر بھارتی آرمی سربراہ کشمیریوں کو ڈرانے دھمکانے والے بیانات داغتے رہتے ہیں۔ کبھی وہ آپریشن آل اوٹ کے ذریعے اور کبھی مساجد اور تعلیمی اداروں کو کنٹرول کرنے کا شوشہ چھوڑکر کشمیریوں کی مزاحمت کو شکست دینے کا دم بھرتے ہیں ۔یاسین ملک نے کہا کہ ہم بھارتی آرمی سربراہ کو باور کرانا چاہتے ہیں کہ اُن کی فوج، فورسز ،پولیس اور دوسری ایجنسیوں نے پچھلے 70 برس سے زائد عرصے کے دوران کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے ہر حربہ استعمال میں لایا ہے اور سفاکانہ قتل،زیر حراست گمشدگیاں، لوگوں کو قید میں بند میں ڈالنے،انہیں ٹارچر کرنے، بستیوں اور بازاروں کو آگ و آہن کی نذر کردینے،پیر و جوانوں کو تذلیل و تحقیر کا نشانہ بنانے،نہتے لوگوں پر فوج کشی کرنے،نیز ڈرانے دھمکانے اور دبائو میں لانے جیسے مذموم حربے ماضی میں بھی کشمیریوں کی آواز کو دبانے میں ناکام رہے ہیں اور مستقبل میں بھی ناکام و نامراد ہوکر رہیں گے۔