(جھیل ڈل ؔمیں رہنے والی پانچ سالہ جنت ؔاِن دنوں کڑاکے کی سردی میں ڈل کی صفائی کی مہم میںجٹی نظر آرہی ہے۔ وہ اپنی چھوٹی سی ناؤ میں ڈل کے پانی کو اُس آلودگی سے پاک کرنے کی مہم میں محو ہے جو ماحول کے تئیں ہماری اجتماعی بے حسی اور عاقبت نا اندیشی کی وجہ سے آبِ زلال کے اس بیش بہا ذخیرے میں پیدا ہوئی ہے۔جنت کی اس معصومانہ لگن، شوق اور جذبے سے متاثر ہو کر میں آزاد نظم کی شکل میں یہ چند اشعار قلم بند کرکے اس باشعور دختر کشمیر کی نذر کرتا ہوں۔خیالؔ)
ڈل کی روپہلی لہروں پر ہے چھوٹی سی اک ناؤ میںبیٹھی
پانچ سال کی جنتؔ اپنے ننھے مُنے ہاتھوں سے
جھیل کے آلودہ پانی کو
آئینے کی اُجلی صورت دیتی ہے
اور پھر گا گا کر کہتی ہے:
گدلے ڈل کو دھو دھو کر نہلاؤںگی
اور دوبارہ اس کو آبِ زلال بناؤںگی
میں ہوں جنت
یہ ڈل میری جنت ہے
ڈل ہی میری جنت ہے
جنت کی اس لگن کو دیکھا
جنت سے جنت کو ملنے حوریں آئیں
آسمان سے پریاں اتریں
اور جنت کو گلے لگا کر
لہک لہک کر نغمہ چھیڑا
’’خون آلود وطن کا تو ہے نکھرا چہرہ
اور یہ ڈل تیری جنت ہے
ڈلؔ ہی تیری جنت ؔ ہے‘‘
غلام نبی خیالؔ
سرینگر،موبائل نمبر؛9419005909