سرینگر// جموں چیمبر آف کامرس کی طرف سے امرناتھ یاترا کے بعد ایجی ٹیشن کی دھمکی پرکشمیر اکنامک الائنس نے خبردار کیاہے کہ یہ تجارتی لیڈران ریاست میں 2008جیسے حالات پیدا کرنا چاہتے ہیں،تاکہ فرقہ پرستی کی ہوا کھڑا کرکے پارلیمانی انتخابات میں بھاجپا کو فائدہ پہنچایا جاسکے۔سرینگر کے وزیر باغ علاقے میں کشمیر اکنامک الائنس اور سینٹرل کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے دفتر کے افتتاح کے موقعے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کارڈی نیشن کمیٹی کے چیئرمین فاروق احمد ڈار نے جموں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرئز کے صدر راکیش گپتا کے اس بیان کی مذمت کی،جس میں انہوں نے ’’امرناتھ یاترا کے بعد جموں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھنے کے خلاف ایجی ٹیشن کی دھمکی دی ہے‘‘۔ کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین نے بتایا کہ گزشتہ28برس سے کشمیر کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے،اور اس کی عکاسی صاف اعداد و شمار سے نظر آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ28برسوں میں تقریباً1500کروڑ روپے کا تعمیراتی فنڈ کشمیر سے جموں منتقل کیا گیا،اور جموں چیمبر واہ ویلا کر رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اصل میں سب کچھ پردہ پوشی میں رکھنے کیلئے جموں چیمبر ڈرامہ رچا رہا ہے،تاہم انہیں کسی بھی صورت میں ریاست کے پرامن ماحول سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اصل میں یہ تجارتی لیڈراں2008جیسی صورتحال ایک مرتبہ پھر پیدا کرنا چاہتے ہیں،اور ریاست کو آگ و آہن کے سپرد کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں،تاکہ فرقہ پرستی کی ہوا کھڑی کر کے مرکز میں ایک مخصوص جماعت کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔ اس سے قبل کشمیر اکنامک الائنس کے چیئرمین محمد یوسف چاپری اور کارڈی نیشن کمیٹی کے سربراہ حاجی محمد اکبر پال نے مشترکہ طور پر ربن کاٹ کر نئے دفتر کا افتتاح کیا۔ محمد یوسف چاپری نے وادی میں اسلامی چینلوں پر پابندی کو بے جا اور غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے۔تقریب میں حاجی نذیر احمد زرگر،نائب چیئرمین اعجاز احمد شہدار، جاوید احمد زرگر، شبیر احمد کلوال اور دیگر لوگ بھی موجود تھے۔