ہندوارہ//کٹھوعہ میں گیارہویں جماعت کے ایک طالب علم لیاقت علی کے غنڈوں کے ہاتھوں قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے جموں میں سرکار کے اقلیتوں کے تحفظ میں باربار ناکام ہونے کے سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے۔کل یہاں کئی وفود کے ساتھ تبادلۂ خیال کے دوران انجینئر رشید نے کہا کہ نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا کے غیر ذمہ دارانہ اور مذموم بیان اور میڈیا کے ایک حصے کے منفی پروپیگنڈہ اور کٹھوعہ میں زانیوں اور قاتلوں کی راست حمایت کئے جانے سے بعض فرقپ پرست طاقتوں کو اتنا حوصلہ مل چکا ہے کہ وہ خود کو کچھ بھی کرنے کیلئے آزاد سمجھتی ہیں۔انجینئر رشید نے کہا’’غنڈوں کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے جبکہ جموں کے مسلمان خود کو مکمل طور غیر محفوظ تصور کر رہے ہیں۔حالانکہ سرکاری ادارے جموں کشمیر کے اکثریتی فرقہ کو عدم برداشت والے بنیاد پرست ثابت کرنے کیلئے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑنا چاہتے ہیں ریاستی عوام سے آپسی بھائی چارہ بنائے رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے انجینئر رشید نے کہا کہ کشمیریوں نے بدترین حالات میں بھی برداشت اور بھائی چارے کا زبردست مظاہرہ کیا ہے یہاں تک کہ کئی غیر ریاستی سیاحوں نے اسکا برملا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کس طرح سنگبازی کے واقعات کے دوران بھی کشمیریوں نے انکے لئے محفوظ راستہ بنایا ہے۔انہوں نے تاہم کہا کہ متعصب میڈیا اور سرکاراس طرح کی چیزوں کے تئیں آنکھیں بند کئے رہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوامی اتحاد پارٹی سرینگر میں 7؍مئی کو دربار کھلنے کے موقعہ پرجموی مسلمانوں کے عدم تحفظ،کشمیریوں کے خلاف بے تحاشاطاقت استعمال کئے جانے،ایس آر او202کوجاری رکھنے،کلرکل اسٹاف کے جائز مطالبات کو پورا نہ کئے جانے،ایس ایس اے ٹیچروں کی تنخواہیں واگذار نہ کئے جانے اور وادی میں سیلاب کی طرح غیر ریاستی بھکاریوں کو لے آنے کے خلاف سیول سکریٹریٹ کی جانب احتجاجی مارچ کرے گی۔