جموں// جموں یونیورسٹی میں انتظامیہ اور ملازمین کے درمیان رسہ کشی عروج پرہے جس کی وجہ سے دوہفتوں سے یونیورسٹی کے شعبہ جات میں دفتری کام کاج ٹھپ ہے ۔ جموں یونیورسٹی نان ٹیچنگ اورنا ن گزیٹیڈاورفورتھ کلاس ایمپلائزیونین نے مشترکہ طورپر صبح ساڑھے دس بجے سے چاربجے تک کام چھوڑہڑتال کی ہے جس کے دوہفتے مکمل ہوگئے ہیں۔جمعرات کے روزیونیورسٹی میں غیرتدریسی عملہ کی کام چھوڑہڑتال کا 14 واں دن تھا ۔ ملازمین کی اس کام چھوڑہڑتال کایونیورسٹی کے دفتری کام کاج پربرااثرپڑرہاہے اورانتظامیہ پریشان ہے کہ یونیورسٹی کاکام کیسے بحال کیاجائے۔ ایمپلائزیونین کے لیڈران کاکہناہے کہ جب بھی نان ٹیچنگ عملہ احتجاج کرتاہے اوراپنی مانگوں کواُجاگرکرتاہے تویونیورسٹی انتظامیہ انہیں جھوٹی یقین دہانیاں کرکے ہڑتال ختم کراتاہے ۔انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے متعدد بار وائس چانسلر دفترسے کئی بار مانگوں کوپوراکرنے کی یقین دہانی کرائی گئیں لیکن وہ بعدمیں جھوٹی ثابت ہوئیں۔ یونین کے بینرتلے ملازمین نے جمعرات کے روز بھی کیمپس میں احتجاجی ریلی نکالی اوریونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔اس دوران مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے یونین لیڈران نے کہاکہ ملازمین تب تک کام چھوڑہڑتال ختم نہیں کریں گے جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کرلئے جائیں گے۔