عظمیٰ نیوزسروس
جموں//بھارتیہ جنتا پارٹی کے مرکزی وزیر اور جموں و کشمیر میں چناؤ مہم کے انچارج جی کشن ریڈی نے پارٹی کے الیکشن میڈیا سینٹر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد پہلی مرتبہ جموں کے ہاتھ میں اقتدارکی کنجی آئی ہے اوراس سنہری موقع کابھرپورفائدہ اُٹھاتے ہوئے جموں اپنی تقدیرکاخود فیصلہ کرنے کیلئے بیتاب ہے۔بھاجپاجموں وکشمیرمیں پہلی مرتبہ اپنے بل پرسرکاربنانے جارہی ہے۔اُنہوں نے کہاکہ کانگریس نے پہلے ہی شکست تسلیم کرلی ہے اورجموں کی ایک ہی پکار اب کی باربھاجپاسرکار ہے۔اُنہوں نے کہاکہ دہشت گردی کیخلاف وزیراعظم نریندرمودی کی زیروٹالرنس پالیسی کی بدولت نہ صرف جموں وکشمیرامن کاگہوارہ بنابلکہ ملک میں دہشت گردانہ واقعات میں 98فیصد کمی واقع ہوئی ہے جس سے ملک کی ’وکست بھارت‘بننے کی رفتارتیزہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی سرکارکی جانب سے5اگست2019کی آئینی تبدیلیون کی بدولت جموں کے عوام کو موقع دیا کہ وہ پہلی بار اپنے ہاتھ میں اقتدار کی کنجی پکڑیں اور ریاست کو خود کفیل بنائیں۔ ریڈی نے کہا کہ بھاجپا کی قیادت میں جموں کو آئی ٹی ہب، انڈسٹریل مرکز، اور سیاحت کا محور بنایا جائے گا، جس سے نہ صرف جموں و کشمیر کی معیشت مضبوط ہو گی بلکہ عوام کا مستقبل بھی روشن ہوگا۔ریڈی نے پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا’’جموں و کشمیر کے انتخابات کی مہم اپنے آخری مراحل میں ہے، اور اس بار جموں کی پکار ہے: بھاجپا سرکار!‘‘۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی جھوٹے وعدے اور تقسیم کی سیاست کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تین خاندان دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور لوٹ مار کے ذمہ دار ہیں، لیکن بی جے پی نے جموں و کشمیر میں ایک تعمیری اور مثبت تبدیلی کی بنیاد رکھی ہے۔ریڈی نے دفعہ 370 کے خاتمے کو جموں و کشمیر کی ترقی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس اب بھی دفعہ 370 کی بحالی کی بات کر رہی ہیں، لیکن عوام جانتے ہیں کہ نریندر مودی کے نئے جموں و کشمیر میں ہی خوشحالی ہے۔ انہوں نے جموں کے عوام سے اپیل کی کہ وہ 70 سالہ سیاست کا محاسبہ کریں اور ترقی کے سفر کو جاری رکھیں۔ریڈی نے راہول گاندھی اور کانگریس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مہاراجہ ہری سنگھ کی توہین کی اور جموں کے لوگوں کو مایوس کیا۔ ریڈی نے بات چیت کے دوران کہا کہ ماضی میں جموں و کشمیر دہشت گردانہ سرگرمیوں، سنگبازی اور سرحدی تناؤ جیسے مسائل سے دوچار تھا، لیکن بھاجپا کی زیرو ٹولرنس پالیسی نے دہشت گردی کے واقعات کو 98فیصد تک کم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب جموں و کشمیر میں ترقی کی رفتار تیز ہو چکی ہے، جس کا واضح ثبوت انفراسٹرکچر کی تعمیر، بجلی کے منصوبے، اور ریل و سڑک کے نیٹ ورک میں بہتری ہے۔ انہوں نے ماضی کے تین خاندانوں کی سیاست پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مالیاتی فوائد صرف مخصوص خاندانوں تک محدود تھے، جبکہ اب ہر پیسہ زمین تک پہنچ رہا ہے اور اس کا مکمل آڈٹ کیا جا رہا ہے۔تعلیم کے میدان میں پیش رفت پر بات کرتے ہوئے ریڈی نے کہا کہ ایک وقت تھا جب جموں و کشمیر کے بچے اسکول جانے کے بجائے سنگبازی میں ملوث ہوتے تھے، لیکن اب حالات معمول پر آ چکے ہیں اور یہاں کے نوجوان تعلیمی اداروں میں ترقی کی راہوں پر گامزن ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ وزیراعظم مودی کے آنے کے بعد دہشت گردی کاصفایاکرنے کیلئے سخت رُخ اپنایاگیا جس کی بدولت آج ہمارے سامنے ایک نیاجموں وکشمیرہے۔جی کشن ریڈی نے دوٹوک کہا’’ہم نہ پاکستان سے ڈرنے والے ہیں نہ کسی جماعت سے،یہ گاندھی کی دھرتی ہے،یہ بھائی چارے کی دھرتی ہے‘‘۔اُنہوں نے کہا’’آئیے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ترقی کے اس سفر کی آگے بڑھائیں‘‘۔اُنہوں نے کہاکہ 30سال بعد جموں وکشمیرمیں معمولاتِ زندگی پٹری پرآئے ہیں۔ جی کشن ریڈی نے اہلیانِ جموں سے اپیل کی کہ وہ پولنگ کے دن یکم اکتوبر کو صبح صبح اٹھ کر پولنگ بوتھ پر جائیں اورکنول کے نشان پر ووٹ کریں۔اُنہوں نے کہاکہ جموں کو دہائیوں سے دبایا گیا آج جموں کے لوگوں کے پاس موقع ہے اختیار ہے طاقت ہے۔ اس موقع کا فائدہ اٹھائیں اور بھاجپا کی اکثریت والی سرکار بنائیں۔