عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر//قانون ساز اسمبلی میں منگل کو اس وقت شور و غل کے مناظر دیکھے گئے جب سپیکر عبدالرحیم راتھر نے مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر میں حالیہ قدرتی آفات سے پیدا ہونے والے انسانی بحران پر بحث کیلئے بی جے پی کی طرف سے پیش کی گئی تحریک التواء کو مسترد کر دیا۔منگل کی صبح جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، اودھم پور ویسٹ سے بی جے پی ممبراسمبلی پون گپتا نے اس معاملے پر بحث کیلئے وقفہ سوالات کو ملتوی کرنے کی تحریک پیش کی۔تاہم سپیکرعبدالرحیم راتھر نے تحریک التواء کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ’یہ کوئی حالیہ واقعہ نہیں ہے‘۔اس موضوع پر بہت سے سوالات کا اعتراف کیا گیا ہے۔انہوںنے کہاکہ کل بھی ایوان میں اس موضوع پر بحث ہوئی۔ چیف منسٹر نے تفصیلی جواب دیا۔بی جے پی کے ارکان باز نہیں آئے اور وقفہ سوالات کو ملتوی کرنے کے لئے اپنے پیروں پر کھڑے ہوگئے۔ اسپیکر عبدالرحیم راتھر نے کہاکہ یہ راستہ نہیں ہے، آپ سب اپنے پاؤں پر کھڑے ہیں، یہ آپ کی وجہ نہیں ہے، میں نے تحریک کو مسترد کر دیا ہے، اسپیکر کا فیصلہ حتمی ہے۔اسپیکر نے کہا کہ پون گپتا کی طرف سے اسی موضوع پر ایک قرارداد پیش کی گئی ہے جو بدھ کو درج ہے۔اسپیکر نے کہا کہ ایوان کا وقت ضائع نہ کریں۔تاہم، بی جے پی کے اراکین نے جموں کے ساتھ انصاف کرو، انصاف کرو کے نعرے لگاتے ہوئے ملتوی کرنے کا مطالبہ جاری رکھا۔جبکہ اس دوران نیشنل کانفرنس کے ممبران نے ریاستی درجہ بحال کرئو کے نعرے لگائے ۔اس کے بعد اسپیکر نے متعلقہ قاعدہ پڑھ کر سنایا جس کے تحت انہوں نے تحریک کو مسترد کر دیا تھا، جس کے بعد بی جے پی کے اراکین خاموش ہو گئے اور ایوان کی کارروائی شروع ہوئی۔