جموں//ریاست میں جی ایس ٹی کے نفاذ کو بنی غیر یقینی سے جموں کا تاجر طبقہ تشویشمند ہے کیوں کہ پچھلے تین روز سے ریاست میں برآمدات ودرآمدات کا سلسلہ لگ بھگ معطل ہے ۔ اطلاعات کے مطابق جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد پوری ریاست، بالخصوص جموں خطہ میں کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔ جی ایس ٹی نمبر کی عدم دستیابی کی وجہ سے تاجر بیرون ریاست سے مال نہیں منگوا پا رہے ہیں جس کے نتیجہ میں رفتہ رفتہ دو ر دراز علاقہ جات میں اشیائے ضروریہ کی قلت محسوس ہونا شروع ہو گئی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد صنعتی یونٹس جو قومی اور بین الاقوامی برانڈ کی مصنوعات تیار کرتے ہیں ، نے اپنے ورکروں کو اجتماعی چھٹی دے دی ہے کیوں کہ خام مال کی عدم دستیابی کے نتیجہ میں کارخانوں کا کام متاثر ہو رہا ہے ۔ کئی کمپنیوں نے اپنے ملازمین کو متبادل روزگار تلاش کرنے کی بھی صلاح دے دی ہے ، ان کا کہنا ہے کہ جی ایس ٹی نافذ نہ ہونے کی صورت میں وہ ریاست میں اپنا کاروبار جاری نہیں رکھ پائیں گے۔ ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں کام کرنے والے ورکر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وہ پچھلے تین برس سے اس کمپنی میں کام کر رہا تھاکہ جون میں اسے اور دیگر مقامی ورکروں کوکمپنی انتظامیہ نے متبادل روزگار تلاش کرنے کے لئے کہ دیا ، کمپنی کا کہنا تھا کہ اگر ریاست میں جی ایس ٹی لاگو نہیں ہوتا ہے تو وہ جموں کشمیر سے اپنے اثاثہ جات کسی دوسری ریاست میں منتقل کر لے گی۔ جی ایس ٹی قضیہ کا اثر شعبہ سیاحت پر بھی پڑ رہا ہے جہاں آن لائن ہوٹل بکنگ بند کر دی گئی ہے تو دیگر خدمات بھی تعطل کا شکار ہیں۔ مونیکا ڈوگرہ نامی ایک طالبہ نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے لیپ ٹاپ کی محض اس لئے سروس نہیں کروا سکیں کیوں کہ کمپنی جی ایس ٹی کی عدم موجودگی میں کام نہیں کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کا لیپ ٹاپ وارنٹی پیریڈ میں ہے لیکن کمپنی اس کی مرمت نہیں کر رہی ہے ۔رابطہ قائم کرنے پر جموں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر راکیش شرما نے دعویٰ کیا کہ جموں کشمیر کی معیشت پوری طرح لڑکھڑا چکی ہے ، کیوں کہ جموں کشمیر جی ایس ٹی کے نفاذ کے معاملہ میں بقیہ ملک سے پچھڑ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تاجر بیرون ریاست سے مال خریدنے کی حالت میں نہیں ہیں، ورکر بیکار ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں خطہ میں 300کروڑ روپے سے زائد کا یومیہ نقصان ہو رہا ہے ۔ ریاستی سرکار کی طرف سے اسمبلی کاخصوصی اجلاس طلب کر کے اس معاملہ کو احسن ڈھنگ سے سلجھانے کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر سیاسی جماعتوںنے جی ایس ٹی کے نفاذ کی راہ میں رخنہ اندازی کی تو جموں چیمبر ان کے خلاف مہم شروع کر دے گا۔