جموں// گوجربکروال اصلاحی کمیٹی نے ریاسی میں خانہ بدوش گوجربکروالوں پر گئورکشکوں کے حملے کو ایک منظم سازش قراردیتے ہوئے ریاستی حکومت پرفرقہ پرست عناصرکی حوصلہ افزائی کرنے کاالزام عائدکیاہے۔ یہاں جاری پریس بیان میں گوجربکروال اصلاحی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری چوہدری اخترحسین نے کہاہے کہ 21 اپریل کو ریاسی میں موسمی نقل مکانی کے دوران گوجربکروالوں پر منظم سازش کے تحت حملہ اور مال مویشی کولوٹنا ، عورتوں ،مردوں وبچوں کوزدوکوب کرنا قابل افسوسناک وقابل مذمت ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس شرمناک حملے میں آرایس ایس کے غنڈے ملوث ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حملے کامقصد خانہ بدوش غریب قبائلی ، مفلس کوڈراکردہشت پیداکرنے ، مال دولت نقدی ، گھریلوسامان کولوٹ کرلیجانے ، عورتوں کوہراساں کرنا،زدوکوب کرکے زخمی کرنا باعث تشویش ہے۔ چوہدری اخترحسین نے کہاکہ خانہ بدوش صدیوں سے نقل مکانی کی روایت کوبرقراررکھے ہوئے ہیں لیکن مخلوط حکومت کی حمایت سے کچھ سیاسی لوگ بالخصوص بھاجپا آرایس ایس حکومت کی آڑ میں ریاست میں حالات خراب کرنے کیلئے کوشاں ہے ۔انہوں نے کہاکہ آرایس ایس بین مذہبی رواداری کودرہم برہم کرنے کے جتن کررہی ہے۔ چوہدری اخترحسین نے حکومت پر خانہ بدوشوں کی نقل مکانی سے متعلق ٹھوس پالیسی مرتب کرنے کامطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سے مطالبہ کیاکہ ریاسی واقعہ کے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے کہاکہ وادی کشمیر حکومت کی غلط پالیسیوں سے چنگاری سلگ رہی ہے اوراب فرقہ پرست جموں کے امن کوتباہ کرنے کے درپہ ہیں۔ چوہدری اخترحسین نے کہاکہ اگرسرکار نے ان فرقہ پرستوں کی پشت پناہی بندنہ کی تو سرکار نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہے گی۔انہوں نے کہاکہ کبھی روہنگیائی مہاجرین کی جھگیاں نذرآتش کی جاتی ہیں اورکبھی گوجروں پرحملے کئے جاتے ہیں جوکہ باعث افسوس اورلمحہ فکریہ ہیں۔ انہوں نے ریاست میں گورنرراج نافذ کرنے کابھی مطالبہ کیاتاکہ ریاست کے لوگوں کاتحفظ یقینی بن سکے۔