عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں/جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن جموں نے ایک اہم نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کلرکوں، مقدمہ بازوں اور عام عوام پر عدالت کے احاطے میں وکیلوں جیسا لباس پہننے پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔
بار ایسوسی ایشن کے جوائنٹ سیکریٹری انشو مہاجن کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سفید قمیض، کالے پینٹ اور کالا کوٹ پہننے والے غیر وکلاء کو مخبر(Tout) تصور کیا جائے گا، اور ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی، جس میں ان کے خلاف باقاعدہ شکایت درج کرنا بھی شامل ہے۔
نوٹس میں کہا گیایہ مطلع کیا جاتا ہے کہ کوئی بھی کلرک، مقدمہ باز یا عام شہری عدالت کے احاطے میں سفید قمیض، کالاپینٹ اور کالا کوٹ زیب تن کر کے داخل نہیں ہو سکتا۔ خلاف ورزی کرنے والے کو مخبرسمجھا جائے گا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
بار ایسوسی ایشن نے واضح کیا ہے کہ سیاہ و سفید لباس وکلاء کی پیشہ ورانہ شناخت کی علامت ہے اور اس کا غلط استعمال یا نقالی برداشت نہیں کی جائے گی۔یہ فیصلہ عدالت میں شناخت چھپانے، غیر مجاز سرگرمیوں اور بد نظمی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بعد کیا گیا ہے۔
دریں اثناء، بار ایسوسی ایشن نے وکلاء کو بھی ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے انٹرنز کو عدالت کے وقار کے مطابق مناسب یونیفارم پہننے کا پابند بنائیں، جس میں کالا نیک ٹائی شامل ہو، لیکن وکلاء کی مخصوص ‘وائٹ بینڈ’ پہننے سے سختی سے اجتناب کیا جائے۔
جموں کشمیر ہائی کورٹ کا اہم اقدام، عدالت کے احاطے میں وکلاء کے علاوہ وکیلوں جیسا لباس پہننے پر پابندی عائد کر دی
