سینٹرل جیل سرینگر میں129اسامیاں خالی
بلال فرقانی
سرینگر//جموں و کشمیر کی جیلوں، بالخصوص سینٹرل جیل سرینگر اور ضلع جیل اننت ناگ میں عملے کی قلت کا انکشاف ہوا ہے۔ تازہ ترین دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، دونوں جیلوں میں نہ صرف عملہ منظور شدہ تعداد سے کہیں کم ہے بلکہ ان جیلوں میں قیدیوں کی تعداد بھی ان کی اصل گنجائش سے بہت زیادہ ہو چکی ہے۔سینٹرل جیل سرینگر میں قیدی رکھنے کی گنجائش 509 ہے، جن میں 489 مرد اور 20 خواتین کیلئے سہولیات دستیاب ہیں۔ تاہم، 30 جون 2025 تک اس جیل میں کل 855 قیدی بند ہیں۔ ان میں 777 قیدی زیر سماعت، 46 سزا یافتہ 29 پی ایس اے کے تحت اور 3سول قیدی شامل ہیں۔ اس کے برعکس، جیل کا عملہ بھی مطلوبہ سطح سے بہت کم ہے۔ دستیاب سرکاری ڈیٹا کے مطابق، سینٹرل جیل سرینگر میں منظور شدہ اسامیوں کی کل تعداد 318 ہے، لیکن اس وقت صرف 189 اہلکار تعینات ہیں، جب کہ 129 اسامیاں خالی ہیں۔ سب سے زیادہ کمی وارڈن زمرے میں دیکھی گئی ہے، جہاں 150 منظور شدہ وارڈن کی اسامیوں میں سے صرف 100 اہلکار تعینات ہیں، جو کہ 50 کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ ہیڈ وارڈن کے 16 میں سے 12، جونیئر اسسٹنٹ، طبی و فنی اسٹاف، کمپیوٹر آپریٹر، کلرک اور باورچی جیسی متعدد اسامیوں میں بھی تعیناتی نہ ہونے کے برابر ہے۔اسی طرح، ضلع جیل اننت ناگ میں بھی صورتحال اطمینان بخش نہیں۔ اس جیل میں قیدی رکھنے کی گنجائش 148 ہے لیکن اس میں اس وقت 219 قیدی بند ہیں، جو کہ 71 قیدیوں کی اضافی تعداد بنتی ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ یہاںتعینات عملے کی تعداد 37 ہے،جبکہ منظور شدہ اسامیاں56 ہے۔ کچھ عملہ پولیس سے ڈیپوٹیشن پر لایا گیا ہے تاکہ صورتحال کو سنبھالا جا سکے۔ اس وقت 214 قیدی زیر سماعت ہیں۔پونچھ جیل میں62افراد پر مشتمل تعینات ہے جبکہ کچھ اہلکاروں کو پولیس سے بھی ڈیپوٹیشن پر تعینات کیا گیا ہے،تاہم منظور شدہ عملے کی تعداد سے متعلق معلومات فراہم نہیں کی گئی ہے۔اس جیل میں قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش235ہے جبکہ30جون تک جیل میں203افراد قید تھے جن میں208زیر سماعت قیدی اور8 سزا یافتہ قیدی بھی شامل ہے۔