بلال فرقانی
سرینگر //جموں کشمیر میں یکم اپریل سے پراپرٹی ٹیکس نافذ کیا جائے گا۔اس سلسلے میں حکومت کی طرف سے نوٹیفکیشن جاری کردی گئی ہے۔نوٹیفکیشن میں پراپرٹی ٹیکس کے متعلق ایک فارمولا بھی دیا گیا اور متعلقہ آفیسران کو اس حوالے سے درکار ہدایت بھی دی جارہی ہے۔ اس حکم نامے کے بعد شہری علاقوں میں زمینوں کا ٹیکس لینے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ہاوسنگ اینڈ اربن ڈیلوپمنٹ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے:’ جموں وکشمیر میونسپل ایکٹ 2000کے سیکشن 71کے ذریعے حاصل شدہ اختیارات کے تحت حکومت جموں وکشمیر میونسپلٹیوں اور میونسپل کارپوریشنوں میں پراپرٹی ٹیکس کی وصولی، نفاذ اور اس کی نشاندہی کے لے قوانین مقرر کرتی ہے۔’نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ان قوانین کو جموں وکشمیر پراپرٹی ٹیکس کے نام سے جانا جائے گا۔نوٹیفکیشن کے مطابق یہ ٹیکس فی الحال بلدیاتی علاقوں میں نافذ کیا جائے گا۔ انتظامیہ نے کہا ہے کہ ایکٹ کے تحت کسی پراپرٹی کی قابل ٹیکس سالانہ ویلیو (TAV) اور اس پر مالی سال کے لیے واجب الادا پراپرٹی ٹیکس کا حساب شیڈول میں دیے گئے فارمولے کے مطابق کیا جائے گا۔ پراپرٹی ٹیکس کی وصولی میں رہائشی اور غیر رہائشی دونوں جائیدادیں شامل کی گئی ہیں۔ قاعدے کے مطابق شمار کی گئی عمارت کے سلسلے میں لگائے گئے پراپرٹی ٹیکس کو تین سال کے بلاک میں رکھا جائے گا جب تک کہ اس طرح کے حساب کتاب میں کسی تبدیلی کی ضرورت نہ ہو ان حالات کی وجہ سے جو ایکٹ میں نظرثانی کی اجازت دینے کے لیے تجویز کی گئی ہیں۔ پہلا بلاک 1 اپریل 2023 سے شروع ہوگا، اور 31 مارچ 2026 تک نافذ رہے گا۔ اس کے بعد بلاکس کا حساب اسی طرح کیا جائے گا۔بلاک کے شروع ہونے کے بعد آنے والی نئی عمارتوں پر ان کے پراپرٹی ٹیکس کی ذمہ داری کا حساب متعلقہ بلاک کے پہلے دن کے حوالے سے کیا جائے گا، اور قطع نظر اس کے کہ وہ تین سال مکمل کر چکے ہیں، شروع ہونے کی تاریخ سے ان کی ٹیکس کی ذمہ داری نئے سرے سے شمار کی جائے گی۔
پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگی سے استثنیٰ
خالی زمینیں، جو کسی ڈھانچے/ عمارت سے منسلک نہیں ہیں، اگر اس علاقے میں ماسٹر پلان نافذ ہے، جس کے تحت ایسی خالی اراضی پر کسی بھی تعمیر کی اجازت نہیں دی گئی ہے یا اگرماہانہ فصلوں کے سروے کے مطابق زرعی استعمال میں لایا گیا ہے۔اسی طرح میونسپلٹی کی تمام جائیدادیں اور تمام عبادت گاہیں بشمول مندر، مسجد، گرودوارہ، گرجا گھر، زیارت وغیرہ اور شمشان اور تدفین جائیداد ٹیکس کی ادائیگی سے مستثنیٰ ہوگی۔
اسکے علاوحکومت ہند / یوٹی حکومت کی ملکیت تمام جائیدادوں کو پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگی سے مستثنیٰ کیا جائے گا۔ تاہم، قابل ٹیکس سالانہ قیمت کے 3% کی شرح سے سروس چارج ایسی جائیدادوں کے سلسلے میں میونسپلٹی کو قابل ادائیگی ہوگا،۔
ٹیکس لگانے کے فارمولے
۔0سے20 سال پرانی جائیدادپر1فیصد،20-30پر 0.90 فیصد، 30-40پرانی پر0.8فیصد،40-50 پرانی پر0.70 فیصد،50سے 60پرانی پر0.60 فیصداور 60سے زیادہ پرانی جائیداد پر 0.50 فیصدکے حساب سے ٹیکس لگے گا۔ اس کے علاوہ رہائشی مکانات/ اپارٹمنٹس 1000فٹ تک صفر ، 1000سے اوپر 1500تک 0.75فیصد، 1500سے اوپر 2000 تک 1.15 فیصد، 2000 سے اوپر2500 تک 1.30اور 2500سے اوپر 5000تک250فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔