نئی دہلی// مرکز نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں پی ڈی پی کے اراکین سمیت کسی بھی فرد کی نقل و حرکت پر پابندی نہیں ہے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے لوک سبھا میں کہا کہ جموں و کشمیر میں ایک سال قبل 370کو منسوخ کرنے کے وقت سلامتی کی صورتحال کے پیش نظر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے موصولہ اطلاعات کی بنا پر کچھ افراد کی نقل و حرکت محدود کی گئی۔انہوں نے ایک تحریری جواب میں کہا’’اِس وقت نقل و حرکت پر پابندی نہیں ہے اورنہ ہی کوئی گھر میں نظربند ہے۔ریڈی نے کہا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سمیت کسی بھی فرد کی نقل و حرکت پر پابندی نہیں۔انہوں نے کہا’’کسی خاص علاقے کے امن و امان اور سلامتی کی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے ، یہ ضروری ہے کہ افراد حفاظت کیلئے ان کی نقل و حرکت وغیرہ کے بارے میں پہلے سے آگاہی دی جائے‘‘۔ادھر مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں کسی بھی سماجی رابطہ گاہ(وئب سائٹ) کی رسائی پر بندشیں عائد نہیں ہیں۔ وزیر مملکت برائے داخلہ جے کشن ریڈی نے لوک سبھا کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی زیر انتظام خطے کے دو اضلاع کو چھوڑ کر فی الوقت موبائل انٹرنیٹ ڈاٹا کو2جی رفتار تک محدود رکھا گیا ہے ۔ ریڈی ؎نے تحریری جواب میں کہا’’ کسی بھی سائٹ بشمول سماجی میڈیا رابطہ گاہوں تک رسائی پر کوئی بھی بندش نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں پہلے ہی فکسڈ لائن پر انٹرنیٹ سروس دستیاب ہے،جبکہ موبائل ڈاٹا سروس 24جنوری سے جاری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ امسال4مارچ کو سماجی میڈیا سائٹوں تک رسائی کی بندشوں کو بھی ہٹایا گیا،جبکہ16اگست کو گاندربل اور ادھمپور اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ سہولیات کو4 جی رفتار سے بحال کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ تجارت کو فکسڈ لائن کے ذریعے انٹرنیٹ کی رسائی حاصل ہے،جبکہ وادی میں متعداد مقامات پر بغیر بندش (کسکاس)کے انٹرنیٹ کی سہولیات بھی فراہم کی گئی ہے۔ریڈی نے ایواں زریں کو یہ بھی مطلع کیا کہ انٹرنیٹ رفتار کی بندشوں کے نتیجے میں کورونا سے نپٹنے ،لوگوں تک اطلاعات پہنچانے میں کوئی بھی رکاوٹ پیدا نہیں ہو رہی ہے۔