جموں کشمیر میں تعینات غیرمقامی افسر لوگوں کی ایک نہیں سنتے | گزشتہ 3سال سے عوام اقتصادی ومعاشی بدحالی کاشکار:ڈاکٹر فاروق

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
سرینگر// نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے الزام عائد کیا کہ گزشت3برسوں سے عوام کو اقتصادی و معاشی بدحالی کا شکار بنایا گیا۔ سانبہ جموں میں نیشنل کانفرنس کے یک روزہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگ ایک بدترین دور سے گزر رہے ہیں اور سیاسی خلفشار و انتشار نے عوام کو اقتصادی و معاشی بدحالی کا شکار بنایا۔ انہوں نے کہا کہ 5اگست 2019کے بعد جموں کشمیر میں بیرونی افسراں کو تعینات کیا گیا،جو لوگوں کی ایک نہیں سنتے۔ ان کا کہنا تھا،’’ وہ ان کرسیوں پر قابض ہوئے ہیں جس کے وہ حق دار نہ تھے،جبکہ ان کی تنخواہوں پر زر کثیر خرچ ہو رہا ہے‘‘۔پارلیمنٹ ممبر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ لوگوں کا کوئی پرساں حال نہیں ہے اور جموں کشمیر میں جس تعمیر و ترقی کا دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ حقیقت سے بعید ہے،اور زمینی سطح پر نہ ہونے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا،’’ سرکار کاغذی گھوڑے دوڑا کر اپنی ساکھ،لمبے لمبے اشتہارات کے ذریعے برقرار رکھتی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ہی لوگوں کو اس مشکل ترین دور سے باہر نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور ماضی میں بھی اسی جماعت نے نا انصافی،ظلم اور جابر حکمرانوں کے خلاف آواز بلند کی تھی،اور ہندو،مسلم،سکھ و بود ھ کے اشتراک سے کامیابی حاصل کی تھی۔ سابق مرکزی وزیر نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا’’5اگست2019کے بعد جموں کشمیر تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی،لوگوں کے حقوق چھینے گئے اور لاکھوں  بے روزگاروں سے روزگار کے مواقعے بھی چھین لئے گئے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے ملازمین بھی سرکار سے نالاں ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے سربراہ نے عوام پر زور دیا کہ وہ صدیوں پرانی فرقہ ورانہ روایات کو برقرار رکھیں۔ڈاکٹر عبداللہ نے کہاکہ فرقہ واران فسادات کی بنیاد پر لوگوں کو تقسیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ و ہ اپنے حقوق اور جموں کشمیر کے حق کیلئے یکجا ہو اورقانونی جنگ لڑنے میں نیشنل کانفرنس کا ساتھ دیں۔ کنونشن میں اجے سدھوترا،اسرار خان،دیوراج گپتا اور اعجاز خان نے بھی خطاب کیا۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *