جموں کشمیر ملی ٹینسی سے آزاد ہوگا

Mir Ajaz
7 Min Read

 پہلگام حملے کے 100روز بعد ملوث ملی ٹینٹ مارے گئے:امیت شاہ

’وزیر اعظم کو بلائو‘ ، راجیہ سبھا میں اپوزیشن کا واک آئوٹ

نئی دہلی// وزیر داخلہ امیت شاہ نے بدھ کو راجیہ سبھا میں کانگریس پارٹی کو چیلنج دیتے ہوئے کہا، “میں کانگریس کو بتانا چاہتا ہوں کہ مقبوضہ کشمیر آپ نے دیا تھا، اور صرف بی جے پی حکومت ہی اسے واپس لائے گی۔”ایوان میں آپریشن سندور پر بحث کا جواب دیتے ہوئے شاہ نے کہا کہ ‘آپریشن سندور’ کسی کے کہنے پر نہیں روکا گیا لیکن جب پاکستان کو گھٹنوں کے بل لایا گیا تو ان کے ڈی جی ایم او نے فون کیا اور کہا کہ ‘بہت ہو گیا، اب اسے بند کرو’۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ملک کے شہری علاقوں پر حملہ کیا لیکن بھارت نے ان کے 11 ایئر بیس تباہ کر دیئے۔شاہ نے کہا کہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ لوگوں کو مذہب کی بنیاد پر قتل کیا گیا، اور یہ ان کے لیے انتہائی تکلیف دہ ہے۔ملی ٹینٹوں نے سیاحوں کو یہ پیغام دینے کے لیے مارا کہ وہ کشمیر کو ملی ٹینسی سے آزاد نہیں ہونے دیں گے۔وزیر داخلہ نے کہا، میں اس ایوان کے ذریعے ملی ٹینٹوں سے کہنا چاہتا ہوں جتنا چاہو کرو ،جموں و کشمیرملی ٹینسی سے آزاد ہوگا، یہ مودی کا عزم ہے۔انہوں نے وزیر اعظم کی 24 اپریل 2025 کو کی گئی تقریر پڑھ کر سنائی اور کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر نہ صرف ملی ٹینسی کا خاتمہ ہوا بلکہ ان کے لانچنگ پیڈ کو بھی تباہ کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے یک طرفہ سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ سندھ کے پانی پر بھارتی کسانوں کا حق ہے۔شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے کم از کم 100 لوگ مارے اور لشکر طیبہ، جیش محمد اور حزب المجاہدین جیسی تنظیموں کے ہیڈ کوارٹر کو تباہ کر دیا۔انہوں نے مزید کہا”وہ (اپوزیشن لیڈر) پوچھ رہے ہیں کہ جنگ بندی کس کے کہنے پر ہوئی، یہ کسی کے کہنے پر نہیں ہوئی، پاکستان نے گھٹنے ٹیک دیے، ہمارے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنز کو فون کیا اور رکنے کی التجا کی، شروع سے ہی ہمارا مقصد جنگ نہیں تھا اور نہ ہی ہم پاکستانی عوام کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے”۔

 

انہوں نے کانگریس پارٹی پر بہت سے “محب وطن مذہبی اداروں” کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرنے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا”میں فخر کے ساتھ دنیا کے سامنے اعلان کرتا ہوں،ہندو کبھی بھی دہشت گرد نہیں ہو سکتے،” ۔کانگریس نے ہندوستانی فوج کی تیاری کے لیے کبھی کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔ شاہ نے کہا کہ آج مودی کی قیادت میں فوج برہموس میزائل جیسے جدید ہتھیاروں سے لیس ہے۔شاہ نے کہا کہ آکاش تیر میزائل دشمن کے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر دیتا ہے اور ہماری فوج صرف آدھے گھنٹے میں پاکستان کے پورے فضائی دفاعی نظام کو ملبے میں تبدیل کر سکتی ہے۔قبل ازیں جب شاہ نے بولنا شروع کیا تو اپوزیشن جماعتوں نے احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ وزیراعظم ایوان میں موجود ہوں۔ تاہم جب چیئر نے ان کا مطالبہ ماننے سے انکار کر دیا تو انہوں نے واک آٹ کر دیا۔شاہ نے کہا کہ پہلگام حملے کے متاثرین کے اہل خانہ اور بہت سے دوسرے لوگ چاہتے تھے کہ تینوں ملی ٹینٹوں کو ان کے سروں میں گولی مار دی جائے اور آپریشن مہادیو میں ان کا بھی یہی انجام ہوا۔وزیر داخلہ نے کہا، کانگریس کی ترجیح قومی سلامتی نہیں، بلکہ سیاست ہے، وہ ووٹ بینک، خوشامد کی سیاست کرتی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا”آپریشن سندور اور آپریشن مہادیو کے پیچھے سیکورٹی فورسز کا، جنہوں نے ہندوستان کو عزت بخشی، میں تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں اور ان کی بہادری کو سلام پیش کرتا ہوں، میں وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں، جنہوں نے 1.4 بلین ہندوستانیوں کی خواہشات کے عین مطابق جواب دینے کا پختہ عزم ظاہر کیا” ۔شاہ نے مزید کہا”آپریشن مہادیو کے تحت، ہماری مسلح افواج نے کامیابی کے ساتھ تین ملی ٹینٹوں کو مار گرایا۔ ان میں لشکر طیبہ کے کمانڈر سلیمان کی شناخت اس فرد کے طور پر کی گئی جس نے پہلگام حملے کے دوران فائرنگ کی تھی۔ حمزہ افغانی، جو لشکر طیبہ کا ایک کمانڈر بھی تھا، آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والا ایک اور اعلیٰ درجے کا کارندہ تھا،واضح طور پر پہلگام حملے کی منصوبہ بندی میں لشکر طیبہ کے ملوث ہونے کی طرف اشارہ کرتا ہے،” ۔انہوں نے مزید کہا”پہلگام حملے کے بعد منعقدہ سیکورٹی جائزہ میٹنگ کے دوران، یہ فیصلہ کیا گیا کہ ملی ٹینٹوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے، زیادہ اہم بات یہ ہے کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے کہ وہ ملک سے فرار نہ ہو سکیں،نتیجے کے طور پر، حملے کے 100 دن بعد، مجرموں کو تلاش کر کے بے اثر کر دیا گیا،” ۔ انہوں نے کہا”انٹیلی جنس بیورو (IB) کو 22 مئی کو ملی ٹینٹوںکے مقام کے بارے میں اطلاع ملی، اس کے بعد، IB اور ملٹری انٹیلی جنس نے مزید تحقیقات کیں۔ 22 جولائی کے قریب ان کے درست مقام کی نشاندہی کی گئی۔ تین ملی ٹینٹ مارے جا چکے ہیں، مجھے ملک بھر سے خاص طور پر ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کی طرف سے متعدد پیغامات موصول ہوئے، جن میں کہا گیا تھا کہ ان ملی ٹینٹوں کو سرعام ’’سر میں گولی‘‘گولی مار کر ہلاک کیا جانا چاہیے۔” ۔

Share This Article