جموں// جموں و کشمیر 31مارچ 2020 تک 10,441 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم کے 2,205 یوٹیلائزیشن سرٹیفکیٹ (UCs) جمع کرانے میں ناکام رہا ہے۔کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر اینڈ جنرل آف انڈیا (CAG) نے کہا ہے کہ حکام کوتاہی کے لئے جوابدہ ہونا چاہئے۔اس نے کہا کہ تصرف اسناد جمع نہ کروانے کا مطلب یہ ہے کہ حکام نے اس بات کی وضاحت نہیں کی ہے کہ فنڈز کیسے خرچ کیے گئے اور “غلط استعمال کاخطرہ” نہیںہے۔ریاستی مالیات پر CAG کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر میں کل 2,205 اسناد جن میں 10,441.58 کروڑ روپے شامل ہیں، میں سے 1,370اسناد جن کی رقم 5,972.99 کروڑ روپے ہے ،ایک سال سے زائد عرصے سے بقایا تھی۔یوٹیلائزیشن سرٹیفکیٹ (UC) میں، اس بات کی تصدیق کی جاتی ہے کہ ادارے کی طرف سے اکٹھاکیا گیا فنڈ مطلوبہ مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بقایا UCs کی محکمانہ تقسیم سے پتہ چلتا ہے کہ بقایا UCs کی کل رقم کا 86.53 فیصد پانچ محکموں سیاحت، صحت، زراعت اور ہاؤسنگ سے متعلق ہے اور بقایا UCs کا 55.53 فیصد صرف محکمہ تعلیم سے متعلق ہے۔مالیاتی قوانین میں کہا گیا ہے کہ مخصوص مقاصد کے لیے فراہم کردہ گرانٹس کے لیے، محکمہ کے افسران کو گرانٹس سے یوٹیلائزیشن سرٹیفکیٹ حاصل کرنا چاہیے اور تصدیق کے بعد، انہیں منظوری کی تاریخ سے 18 ماہ کے اندر ریاست کے اکاؤنٹنٹ جنرل کو بھیج دیا جانا چاہیے۔جیسا کہ اعداد و شمار سے ظاہر ہے، UCs پچھلے کئی سالوں سے بقایا ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 30 اکتوبر 2019 تک بقایا 2,029 UCs میں سے 304 (15 فیصد)-15 2014 سے زیر التواء ہیں۔CAG نے جموں و کشمیر انتظامیہ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ خرچ کرنے کی تصدیقی اسناد جمع نہ کرانے کا مطلب یہ ہے کہ حکام نے اس بات کی وضاحت نہیں کی ہے کہاتنے برسوں میں فنڈز کیسے خرچ ہوئے۔اس نے کہا”اس بات کی بھی کوئی یقین دہانی نہیں ہے کہ ان فنڈز کی فراہمی کے مطلوبہ مقاصد حاصل کر لیے گئے ہیں، یہ زیادہ اہمیت رکھتا ہے اگر اس طرح کی UCs گرانٹس-اِن-ایڈ کے لیے زیر التوا ہیں جن کا مقصد سرمائے کے اخراجات کے لیے ہے‘ ۔CAG کی رپورٹ میں کہا گیا ہے، “چونکہ UCs کو جمع نہ کرنا غلط استعمال کے خطرے سے بھرا ہوا ہے، اس لیے یہ ضروری ہے کہ ریاستی حکومت اس پہلو پر گہری نظر رکھے اور متعلقہ افراد کو بروقت UCs جمع کرانے کے لیے جوابدہ بنائے۔CAG نے کہا کہ ریاستی بجٹ سے خاطر خواہ فنڈ حاصل کرنے والے اداروں کی طرف سے کھاتہ جمع نہ کرنا اور جمع کرانے میں تاخیر ایک سنگین مالی بے ضابطگی ہے۔