سرینگر/جموں کشمیر بینک سے متعلق حالیہ تنازع پر تبصرہ کرتے ہوئے ،ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے بدھ کو کہا کہ اس ادارے کو حاصل کرنے کے منصوبوں پر کافی دیر سے کام کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا'' جموں کشمیر بینک کو حاصل کرنے کیلئے طویل عرصہ سے کوششیں جاری تھیں لیکن اُنہیں کامیابی نہیں مل رہی تھی۔ اب اُنہوں نے سوچا کہ گورنر راج کے تحت ہی وہ کامیاب ہوجائیں گے''۔
ڈاکٹر فاروق ایس کے آئی سی سی میں ایک تقریب کے حاشیوں پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کررہے تھے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بینک کو حاصل کرنے کے منصوبے اُن کے دور اقتدار سے ہی بنائے جارہے تھے۔
فاروق نے کہا'' مجھے یاد ہے کہ جب میں وزیر اعلیٰ تھا اور جموں کشمیر بینک کافی اچھا کام کررہا تھا۔ میں پلاننگ کمیشن کے نائب چیئر مین کے ہمراہ اُس وقت کے وزیر داخلہ ایل کے ایڈوانی کے دفتر میں تھا تو مجھے بتایا گیا کہ بینک کی کارکردگی ٹھیک نہیں ہے اس لئے وہ اس کو خود سنبھالنا چاہتے ہیں''۔
فاروق کے مطابق خوش قسمتی سے ممبئی کے ایک اخبار نے بینک سے متعلق ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی تھی جس میں مذکورہ بینک کی کارکردگی کو سراہا گیا تھا۔
''میں نے وہ رپورٹ پلاننگ کمیشن کے نائب چیئر مین کو بھیجی جنہوں نے مجھے بتایا کہ اُنہیں غلط انفارمیشن ملی تھی''۔
فاروق نے یہ بات دہرائی کہ بینک کی اٹانومی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی جانی چاہئے۔
اس سے قبل ڈاکٹر فاروق نے اپنی تقریر میں کہا کہ کشمیر مسئلہ کے حل کا وقت آگیا ہے۔