عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//جموں و کشمیر بینک نے اپنی اعلیٰ قیادت کو مزید مستحکم کرتے ہوئے دو جنرل منیجروںسنیت کمار (ڈویژنل ہیڈ جموں) اور امتیاز احمد بٹ (ہیڈ، اسٹریٹیجی و آئی ٹی ونگ)کو چیف جنرل منیجروں کے عہدے پر ترقی دی۔ یہ درجہ دو دہائیوں کے بعد بینک کے انتظامی ڈھانچے میں دوبارہ متعارف کیاگیا ۔ دونوں افسران نے بینک میں 1989 میں بطور پروبیشنری افسر شمولیت اختیار کی تھی اور اب وہ کئی دہائیوں کے آپریشنل و اسٹریٹجک تجربے کے ساتھ اعلیٰ انتظامی سطح پر فائز ہو گئے ہیں۔بینک کی قیادت میں مزید 9 ڈپٹی جنرل منیجروںکو جنرل منیجر کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے، جن میں طارق علی، خورشید مظفر، ارشد قادری، راکیش مگوترا، اجے کوہلی، اشوک گپتا، نِشی کانت شرما، محمد مظفر وانی اور الطاف حسین قرہ شامل ہیں۔ترقی پانے والے افسران کو مبارکباد دیتے ہوئے منیجنگ ڈائریکٹر و چیف ایگزیکٹو آفیسر امیتاوا چٹرجی نے کہا ’’یہ ہمارے لیے باعثِ فخر ہے کہ ہمارے اپنے افسران ادارے کے اندر ترقی پا کر اعلیٰ مناسب تک پہنچ رہے ہیں، خصوصاً چیف جنرل منیجر جیسے عہدے پر جو 20 سال بعد دوبارہ متعارف کرایا گیا ہے‘‘۔ان کا کہنا تھا’’ میں سنیت کمار، امتیاز احمد بٹ اور تمام ترقی پانے والے ساتھیوں کو ان کی لگن اور بینک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے پر دل کی گہرائی سے مبارکباد پیش کرتا ہوں‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ جیسے جیسے بینک اپنے کاروبار اور جغرافیائی دائرہ کار کو وسعت دے رہا ہے، ویسے ویسے مضبوط اور باصلاحیت قیادت کی ضرورت بڑھ رہی ہے۔ چٹر جی نے کہا کہ چیف جنرل منیجر کی سطح کو بحال کرنا اسی حکمت عملی کا حصہ ہے تاکہ ادارے کے سینئر افسراں کو مزید اختیارات دے کر کاروباری ترقی اور ریگولیٹری اہداف کو مؤثر انداز میں حاصل کیا جا سکے۔یہ اقدام بینک کی اس پالیسی کو تقویت دیتا ہے جو داخلی صلاحیتوں کو پہچاننے، میرٹ کو ترجیح دینے اور ایک مضبوط قیادت کی تیاری پر مبنی ہے تاکہ مستقبل کے اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جا سکے۔اسی سلسلے کی کڑی کے طور پر گزشتہ چار مہینوں میں بینک نے مختلف سطحوں پر کئی اہم ترقیات دی ہیں۔ اب تک 14 اسسٹنٹ جنرل منیجروں کو ڈی جی ایم، 41 چیف منیجروں کو اے جی ایم، 36 سینئر منیجروںکو چیف منیجر، 392 منیجروں کو سینئر منیجر اور 752 اسسٹنٹ منیجروں کو منیجر کے عہدے پر ترقی دی جا چکی ہے۔بینک فی الوقت تیز رفتار ترقیاتی نظام کے تحت منیجر اور چیف منیجر کی اسامیوں کو پْر کرنے کے عمل میں بھی مصروف ہے، جس کیلئے آن لائن امتحان منعقد کیا جا چکا ہے۔