عظمیٰ نیوز سروس
جموں//جموں و کشمیر انتظامیہ نے دیگر پسماندہ طبقات(او بی سی) کے لیے ریزرویشن کو شامل کرنے کے لیے یونین ٹیریٹری کے پنچایتی راج ایکٹ میں ترمیم کی ہے۔ ایک سرکاری ترجمان نے جمعرات کو بتایا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میں انتظامیہ کی طرف سے تجویز کردہ جموں و کشمیر پنچایتی راج ایکٹ میں ترامیم کا مقصد پنچایتی راج اداروں (PRIs) کے کام کاج میں شفافیت، آئینی صف بندی اور طریقوں کے ساتھ مطابقت کو یقینی بنا کر قانون کو مزید موثر بنانا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ دیگر ریاستوں میں درج فہرست ذاتوں (SCs) اور درج فہرست قبائل (STs) کے علاوہ او بی سی کو ریزرویشن فراہم کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایل جی کی صدارت میں یہاں میٹنگ ہوئی انتظامی کونسل نے اس میں او بی سی کی تعریف کو شامل کرنے کے لیے ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دی تاکہ ان نچلی سطح کے جمہوری اداروں میں ان کے ریزرویشن کو یقینی بنایا جا سکے۔قبل ازیں، جموں و کشمیر پنچایتی راج (ترمیمی) بل، 2023 کا مسودہ مرکزی وزارت داخلہ کو پیش کیا گیا تھا۔ ایم ایچ اے کے مشاہدات کا جائزہ لیا گیا اور نظر ثانی شدہ بل میں ضروری ترامیم شامل کی گئیں۔ترجمان نے کہا کہ ترمیمی بل میں او بی سی کی تعریف کو شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ انہیں ریزرویشن فراہم کیا جا سکے۔حلقہ پنچایت کی رکنیت سے نااہل قرار دینے اور سرپنچ، نائب سرپنچ اور پنچ کو حکومت کی طرف سے معطل اور ہٹانے کے طریقہ کار کی وضاحت کی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بل یہاں ریاستی الیکشن کمشنر کی برطرفی اور سروس کی شرائط کے عمل کی بھی وضاحت کرتا ہے۔