غلام نبی رینہ
کنگن// جموں و کشمیر اور کرگل کے ٹھیکیداروں کے درمیان حالیہ پیدا شدہ غلط فہمیوں کو خوش اسلوبی سے حل کر لیا گیا ہے۔ دونوں مرکزی زیر انتظام خطوں کے کنٹریکٹروں نے افہام و تفہیم اور باہمی احترام کے جذبے کے تحت تمام مسائل کو حل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔کرگل میں منعقدہ ایک اہم مشترکہ میٹنگ اور پریس کانفرنس میں یہ اتفاق سامنے آیا، جس میں جموں کشمیر سینٹرل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری فاروق احمد ڈار اور کرگل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر وحید احمدنے شرکت کی۔فاروق احمد ڈار، جو کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین بھی ہیں، نے اس موقع پر کہا کہ جو کنفیوژن اور غلط فہمیاں پیدا ہوئی تھیں، انہیں بات چیت کے ذریعے مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔ کرگل میں کام کرنے والے کشمیری ٹھیکیداروں کو کرگل یونین کے ساتھ مکمل تعاون کرنا چاہیے۔وحید احمد نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ ماضی میں جو ابہام پیدا ہوا تھا، وہ دور ہو چکا ہے۔ کشمیری ہی نہیں بلکہ ملک کے دیگر حصوں سے تعلق رکھنے والے ٹھیکیداروں کو بھی کرگل میں ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔اس موقع پر دونوں خطوں کے درمیان دیرینہ بھائی چارے، جذباتی رشتے اور باہمی احترام کو برقرار رکھنے پر زور دیا گیا۔پریس کانفرنس کے دوران یہ بھی اعلان کیا گیا کہ آئندہ کسی بھی ممکنہ مسئلے کے بروقت حل کے لیے محمد اقبال اور شوکت احمد خان کو سینٹرل کنٹریکٹرز کارڈی نیشن کمیٹی کی جانب سے نامزد کیا گیا ہے تاکہ وہ کرگل کنٹریکٹرز یونین کے ساتھ رابطے میں رہ کر معاملات سلجھائیں۔اس پریس کانفرنس میں جے کے سی سی اے کے سیکریٹری ارشد احمد بٹ سینئر لیڈر جاوید احمد زرگر، محمد رفیق وانی، صدر کرشر یونین کرگل، کرگل کنٹریکٹرز یونین کے جنرل سیکریٹری اور کرگل ٹرک یونین کے عہدیداران بھی موجود تھے۔