مانسون اجلاس میں قانون سازی کا مطالبہ
نئی دہلی//کانگریس قائدین ملکارجن کھرگے اور راہول گاندھی نے بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر پارلیمنٹ کے آئندہ مانسون اجلاس میں جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کے لیے قانون سازی کا مطالبہ کیا۔پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن کے قائدین کھرگے( راجیہ سبھا) اور گاندھی ایل( لوک سبھا )نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کو آئین کے چھٹے شیڈول کے تحت شامل کرنے کے لئے قانون سازی کرے۔ کھرگے اور گاندھی نے اپنے مشترکہ خط میں کہا کہ پچھلے پانچ سالوں سے جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے کے لوگوں نے مسلسل مکمل ریاست کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ مطالبہ جائز اور مضبوطی سے ان کے آئینی اور جمہوری حقوق پر مبنی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ “یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ ماضی میں مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ریاست کا درجہ دیا گیا ہے، جموں و کشمیر کا معاملہ آزاد ہندوستان میں اس کی کوئی نظیر نہیں ہے، یہ پہلا موقع ہے جب ایک مکمل ریاست کو اس کی تقسیم کے بعد یونین ٹیریٹری کا درجہ دیا گیا ہے۔”دونوں رہنمائوں نے کہا”آپ نے، متعدد مواقع پر، ذاتی طور پر ریاست کی بحالی کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ 19 مئی 2024 کو بھونیشور میں اپنے انٹرویو میں، آپ نے کہا تھا’ریاست کی بحالی ایک پختہ وعدہ ہے جو ہم نے کیا ہے اور ہم اس پر قائم ہیں’۔ ایک بار پھر، سرینگر میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے،12ستمبر کو اور دوبارہ 19 ستمبر کو پارلیمنٹ میں کہا ‘ ہم خطے کی ریاستی حیثیت کو بحال کریں گے” ۔مرکزی حکومت نے بھی آرٹیکل 370 کے معاملے میں سپریم کورٹ کے سامنے اسی طرح کی یقین دہانی کرائی ہے، یہ جمع کراتے ہوئے کہ ریاست کو “جلد از جلد” بحال کیا جائے گا۔کھرگے اور گاندھی نے کہا، “مذکورہ بالا باتوں کے پیش نظر، ہم حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ پارلیمنٹ کے آئندہ مانسون اجلاس میں جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کے لیے ایک قانون سازی کرے۔”انہوں نے کہا، “اس کے علاوہ، ہم درخواست کرتے ہیں کہ حکومت لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کو آئین کے چھٹے شیڈول کے تحت شامل کرنے کے لیے قانون سازی کرے۔”کھرگے اور گاندھی نے کہا کہ یہ لداخ کے لوگوں کی ثقافتی، ترقیاتی اور سیاسی امنگوں کو پورا کرنے کی طرف ان کے حقوق، زمین اور شناخت کی حفاظت کرتے ہوئے ایک اہم قدم ہو گا۔یہ خط کانگریس کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے 21 جولائی سے شروع ہونے والے مانسون اجلاس کے دوران پہلگام حملہ، بہار میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی نظر ثانی (SIR)، جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دینے اور ملک میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے مظالم جیسے مسائل اٹھانے کا فیصلہ کرنے کے ایک دن بعد آیا ہے۔