۔ 5000سے زائد میں 30فیصد داخلہ،1500میں 15فیصد سے کم
سرینگر//جموں و کشمیر میں کم از کم 65 سرکاری سکولوں میں طلبا ء کا داخلہ صفر ہے اور5 ہزار سے زیادہ پرائمری سکول 30 سے کم انرولمنٹ کے ساتھ ہیں اور 1500 سے زیادہ اسکولوں میں صرف 15 طلبا کے ساتھ داخلے کا سامنا ہے۔حکومت ہند (GoI) کی وزارت تعلیم (MoE) نے ایک حالیہ رپورٹ میں کہا ہے، “یوٹی میں کل 18,785 سرکاری سکولوں میں سے 65 سکول ہیں جن میں 62 پرائمری اور تین اپر پرائمری سکولوں میں داخلہ نہیں ہے۔”وزارت تعلیم نے کہا’’5073 پرائمری اسکول 30 سے کم اندراج کے ساتھ ہیں اور 1597 سکول 15 سے کم اندراج کے ساتھ ہیں”۔وزارت نے مزید بتایا ہے کہ اس کے علاوہ پرائمری سطح پر بچوں کے اساتذہ کا منفی تناسب (PTR) والے سکولوں کی تعداد 16 فیصد ہے۔وزارت نے جموں و کشمیر کے حکام سے درخواست کی ہے کہ وہ منفی پی ٹی آر والے سکولوں کی تعداد کو دیکھیں اور کم اندراج کی وجوہات کی نشاندہی کرنے کو کہا ہے۔”اس میں لکھا ہے”مختلف سالوں میں یوٹیزکی تجویز کی بنیاد پر، سمگرا شکشا کے تحت کل 1869سکولوں کو ہنر مندی کی تعلیم کے لیے منظوری دی گئی ہے۔ ان منظور شدہ سکولوں میں سے، یوٹیز صرف 62l سکولوں میں ہنر مندی کی تعلیم کو نافذ کرنے میں کامیاب رہا ہے،” ۔ایم او ای نے مزید کہا کہ موجودہ سکول کی کوریج صرف 72.19 فیصد ہے جس میں 5 شعبوں بشمول زراعت، آٹوموٹیو، خوبصورتی اور فلاح و بہبود، الیکٹرانکس اور ہارڈ ویئر، صحت کی دیکھ بھال، خوردہ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سیاحت، میڈیا اور تفریح، پلمبنگ، پاور، پرائیویٹ سیکیورٹی، کھیل اور جسمانی تعلیم، ہسپتال اور تعلیم شامل ہیں۔یوٹیزکو مشورہ دیا گیا کہ وہ مناسب شعبوں اور ملازمت کے کرداروں کو متعارف کراتے ہوئے بے نقاب اسکولوں اور طلبا تک ہنر کی تعلیم کی کوریج کو بڑھائے۔