تاجروں ، ٹرانسپوٹروں،تعمیرات کاروں اور ہوٹل و ہاوس بوٹ مالکان کا مطالبہ
بلال فرقانی
سرینگر// مرکزی حکومت کی جانب سے وزارت داخلہ کو جموں کشمیر کا بجٹ پیش کرنے کی درخواست کے بیچ تاجروں ، ٹرانسپوٹروں،تعمیرات کاروں اور ہوٹل و ہاوس بوٹ مالکان نے امید ظاہر کی ہے کہ گزشتہ برسوں کی معاشی و اقتصادی حالات کو مد نظر رکھ کر جامع پیکیج کا اعلان کیا جائے گا۔ مرکزی وزارت خزانہ کی طرف سے وزارت داخلہ کو جموں کشمیر کا سالانہ بجٹ پیش کرنے کی درخواست اور31مارچ سے قبل اس بجٹ کو پارلیمنٹ سے منظوری حاصل کرنے کی قیاس آرائیوں کے بیچ وادی سے تعلق رکھنے والے تاجروں نے توقع ظاہر کی ہے کہ وزاررت داخلہ اور مقامی انتظامیہ جموں کشمیر میں گزشتہ4برسوں کی صورتحال کو مد نظر رکھے گی۔
کشمیر اکنامک الائنس نے سال2023-24کیلئے صحت مند بجٹ کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں ایک لاکھ12 ہزار کا جو بجٹ پیش کیا گیا تھا وہ اگرچہ خوش آئندہ تھا،تاہم امسال وہ اس سے بھی بہتر بجٹ کی امید رکھتے ہیں۔ الائنس کے شریک چیئرمین فاروق ڈار نے کہا کہ دکانداروں،ہاوس بوٹ،شکارہ و ہوٹل مالکان،ٹرانسپوٹروں،دکانداروں،میوہ تاجروں کی باز آبادکاری کیلئے بجٹ میں حصہ رکھنے کی ضرورت ہے،تاکہ انکی معاشی حالت کو بہتر کیا جاسکے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کی منظوری او ر بجٹ کا زمینی سطح پر اطلاق دو علیحدہ علیحدہ معاملات ہے۔ شہر خاص ٹریڈرس کارڈی نیشن کمیٹی نے بھی صحت مند بجٹ کی توقع طاہر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ3برسوں سے دکانداروں کی حالت خراب ہوچکی ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین نذیر احمد شاہ نے تاہم امید طاہر کی کہ آئندہ بجٹ میں تاجروں کو ٹیکسوں،بجی فیس اور سود پر چھوٹ کیلئے جامع پیکیج کا اعلان کیا جانا چاہے۔انہوں نے کہا کہ تاجر بنکوں اور مالیاتی اداروں کے قرضدار ہیں،جس کی وجہ سے وہ ذہنی تذبذب میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ شاہ نے کہا’’ پنجاب اور دہلی میں جس طرح سرکاروں نے بجلی فیس میس میں رعایت دی ہے،اسی طرز پر جموں کشمیر کے تاجروں کو بھی بجلی پر رعایت دی جانی چاہے‘‘۔کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدر اعجاز شہدار نے کہا کہ سرکار کے سامنے تمام اعداد شمار ہیں اور وہ اس بات سے وقاف ہے کہ گزشتہ4برسوں کے دورن وادی کے تاجروں کو کس قدر خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں کو امید ہے کہ تمام اعداد شمار کو بروائے کار لاتے ہوئے دکانداروں اور ٹرانسپوٹروں کا آئندہ بجٹ میں خیال رکھا جائے گا۔ شہدار نے کہا کہ تاجروں کی باز آبادکاری کیلئے بجت میں مخصوص حصہ رکھنے کی ضرورت ہے۔