سمت بھارگو
راجوری //پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے “ہندوستان سیکولر تانے بانے پر مبنی ہے اور جموں و کشمیر واضح طور پر اس کی نمائندگی کرتا ہے اور اس طرح یہ منی انڈیا ہے۔” راجوری کے بدھل علاقے میں روڈ شو سے خطاب کرتے ہوئے مفتی نے کہاکہ تمام مذاہب اور شعبہ ہائے زندگی کے لوگ جموں و کشمیر کے علاقوں میں مشترکہ طور پر اور وہ بھی ہر کونے کونے میں رہتے ہیں۔
جموں و کشمیر مسلم اکثریتی لوگ ہیں لیکن یہاں تمام مذاہب کے لوگ مشترکہ ماحول میں رہتے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ وہ پارٹی کے کام کی بنیاد پر مہم چلا رہی ہیں نہ کہ مذہب اور ذات کی بنیاد پر، جیسا کہ کچھ دوسری سیاسی جماعتوں نے کیا ہے۔انہوں نے مزید دعوی کیا کہ پی ڈی پی نے جموں و کشمیر میں لوگوں کی امنگوں کو پورا کیا ہے۔پی ڈی پی صدر نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی اور مفتی محمد سعید نے جموں و کشمیر کو افراتفری اور بندوق کے کلچر سے نکالا اور خوشحالی کا دور شروع کیا۔انہوں نے کہا”جموں و کشمیر میں بندوق کا کلچر تھا اور صورتحال ایسی تھی کہ ایک شخص شناختی کارڈ کے بغیر سڑک پر نہیں چل سکتا تھا اور یہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی تھی، جس نے جموں و کشمیر کو اس صورتحال سے نکالا۔” انہوں نے کہا کہ ریاست کی معیشت کو فروغ دینے کے لیے بہت سے اصلاحی اقدامات کیے گئے جن میں سرحدی راستوں کو کھولنا بھی شامل ہے۔ہندوستان کے ساتھ جموں و کشمیر کے الحاق کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر 1947 میں ہندوستان میں شامل ہوا تھا اور وہ (ہندوستان) گاندھی جی کی اقدار پر مبنی ملک ہے اور سب کو یاد رکھنا چاہئے کہ جموں و کشمیر کے لوگ ہندوستان میں ایسے وقت شامل ہوئے جب پاکستان قبضہ کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار تھا۔