عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی 23سے24 اگست کو شالیمار کیمپس میں اپنی نوعیت کی پہلی سائنس سمٹ ’کشمیر سائنس وثن-2024‘ کی میزبانی کر رہی ہے جس میںسرکردہ سائنس دانوں، محققین، پالیسی سازوں، کاروباری افراد اور اسکالرز کو جموں و کشمیر کے پائیدار مستقبل کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی کی پالیسی پر تبادلہ خیال کرنے اور تیار کرنے کے لیے اکٹھا کیا جائے گا جس کا مقصد یوٹی کو Viksit Bharat@2047 کے ماڈل کے طور پر ابھرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ کشمیر سائنس وژ ن سمٹ میں کلیدی لیکچرز، پینل ڈسکشنز اور دماغی طوفان کے سیشنز کا ایک متحرک سلسلہ پیش کیا جائے گا۔یہ بات چیت علاقائی ترقی کے کلیدی شعبوں پر توجہ مرکوز کرے گی جیسے سائنسی اختراعات اور کاروباری مواقع یہ دریافت کرنے کے لیے کہ کس طرح ٹیکنالوجی کو سماجی و اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے اور کاروبار کے نئے مواقع پیدا کیے جا سکتے ہیں۔ طویل مدتی غذائی تحفظ اور ماحولیاتی صحت کو یقینی بنانے کے لیے پائیدار زرعی طریقوں کو فروغ دینے کے لیے فوڈ سیکیورٹی اور پائیداری، خطے کے منفرد ماحولیاتی نظام کے تحفظ اور قدرتی آفات کے اثرات کو کم کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کے لیے حیاتیاتی تنوع اور قدرتی آفات کے انتظامات بھی دو روزہ سربراہی اجلاس میں نمایاں ہوں گے۔زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر نذیر احمد گنائی نے کہا کہ سمٹ خطے کی پائیدار ترقی اور سٹریٹجک ترقی کے لیے کام کرے گا۔