عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// ریلوے کی وزارت نے جموں اور ویشنو دیوی (کٹرا) کے درمیان تقریباً 78 کلومیٹر طویل ایک نئی ریلوے لائن کے لیے حتمی لوکیشن سروے (FLS) کو منظوری دی ہے۔ریلوے بورڈ کے مطابق، مرکز کی طرف سے مجوزہ سروے77.96 کلومیٹر پر محیط ہے۔ اس مستقبل کی ریلوے لائن کی بنیاد ڈالنے کے لیے 12.59 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے سروے کیا جائے گا۔یہ حتمی لوکیشن سروے اس اہم ریلوے لنک کی مستقبل کی تعمیر کے لیے بنیاد رکھے گا۔ ناردرن ریلوے، اس پروجیکٹ کے لیے عمل کرنے والی اتھارٹی، حتمی لوکیشن سروے (FLS) کی نگرانی کرے گی۔امید ہے کہ اس پروجیکٹ سے کنیکٹیویٹی کو تقویت ملے گی۔ جموں و کشمیر میں فی الحال ریلوے کے5نئے سروے جاری ہیں، جو زیادہ تر شمالی اور جنوبی کشمیر سے رابطے میں اضافہ کریں گے۔جموں و کشمیر میں ریل کے5نئے سروے، جن کا مقصد علاقائی رابطہ کو بڑھانا ہے، بارہمولہ سے اوڑی (46 کلومیٹر)، سوپورسے کپواڑہ (37 کلومیٹر)، اننت ناگ سے پہلگام (78 کلومیٹر)، اونتی پورہ سے شوپیان (28 کلومیٹر)، اور بانہال سے بارہمولہ کی ڈبل لائن شامل ہے، جو کہ 118 کلومیٹرہوگی۔ کئی دیگر مجوزہ ریل پروجیکٹوں کو فزیبلٹی اور لاگت کے خدشات کی وجہ سے روک دیا گیا ہے۔سرینگر،کرگل،لیہہ ریلوے لائن، جو480 کلومیٹر کی ہوگی ہے اورجس کا تخمینہ 55,896 کروڑ روپے ہے، کو 2016-17 میں کیے گئے سروے کے بعد کم ٹریفک کی طلب ظاہر کرنے کے بعد چھوڑ دیا گیا ہے۔ اسی طرح جموں، پونچھ لائن براستہ اکھنور اور راجوری (223 کلومیٹر)، جس کی لاگت کا تخمینہ 22,771 کروڑ روپے ہے، ایک مکمل سروے کے باوجود رکی گئی ہے، جس میں سواریوں کی تعداد کم متوقع ہے۔272 کلومیٹر طویل ادھم پور سری نگر بارہمولہ ریل لنک پروجیکٹ، جو 1997 میں شروع ہوا تھا، اسے مکمل کرنے میں تقریباً 28 سال لگے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس سال6 جون کو جموں و کشمیر کے اپنے دورے کے دوران ادھم پور، سری نگر ،بارہمولہ ریل لنک (USBRL) کا افتتاح کیا۔اس منصوبے میں تقریباً 120 کلومیٹر پر محیط 36 اہم سرنگیں، آٹھ فرار سرنگیں، اور دریاؤں، گھاٹیوں اور پہاڑی راستوں پر پھیلے ہوئے943 پل شامل ہیں۔