کشمیر میں سیلاب کا خطرہ ٹل گیا،جموں میں 29اور 30اگست کو مزید بارشوں کی پیش گوئی
بلال فرقانی
سرینگر// محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آئندہ 15روز تک جموں و کشمیر کے کسی بھی حصے میں بھاری پیمانے پر بارشیں یاسیلاب کا خطرہ نہیں ہے۔ادھر حکام نے کہا ہے کہ جہلم میں سیلاب کا خطرہ ٹل گیا ہے اور جموں و کشمیر کے سبھی دریا اور ندی نالوں میں پانی کی سطح میں بتدریج کمی ہورہی ہے۔
جموں
محکمہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مختار احمد نے کشمیر عظمیٰ کیساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں موسمیاتی صورتحال سے گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ 29اور 30کی درمیانی شب اور صبح کے وقت جموں کے تین اضلاع جموں، ریاسی اور کھٹوعہ میں خاص کر درمیانی یا بھاری بارشیں ہوسکتی ہیں لیکن دن کے اوقات میں موسم بالکل ٹھیک رہے گا۔انکا کہنا تھا کہ 31اگست، یکم اور 2ستمبر کے درمیان بھی اسی طرح کی صورتحال رہے گی لیکن بڑے پیمانے پر موسلادھار بارشیں ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے البتہ کچھ جگہوں پر درمیانی درجے کی بارش ہوسکتی ہے۔ڈاکٹر مختار نے مزید کہا کہ 30 اگست سے یکم ستمبر تک جموں کے چند اضلاع میں ہلکی سے درمیانی بارش یا گرج چمک کے ساتھ بکھرے ہوئے اور کافی وسیع مقامات پر بارش کا امکان ہے۔اس نے مزید کہا کہ 2 سے 6 ستمبر تک چند مقامات پر بارش یا گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔کشمیر کے بارے میں ڈائریکٹر موسمیات نے کہا کہ وادی میں 6ستمبر تک کبھی شام تو کبھی صبح کے اوقات میں بارشیں ہونے کا امکان ہے۔انکا کہنا تھا کہ موسلادھار بارشیں نہیں ہونگی البتہ عام بارش ہوسکتی ہے اور سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا کوئی احتمال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں 6ستمبر کے بعد موسم خشک رہے گا۔انڈیا میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق جموں، ادھم پور اور ڈوڈا کے علاقوں میں آج اور کل کے لیے صرف الگ تھلگ بھاری بارش(ایک یا دو جگہوں پر )24 گھنٹے کی مدت میں( 7 سے 11 سینٹی میٹر) بارش متوقع ہے۔
کشمیر
کشمیر میں سیلاب کا خطرہ ٹل گیا اور موسم میں بہتری کے ساتھ ہی دریائے جہلم اور دیگر آبی ذخائر میں پانی کی سطح کم ہونا شروع ہوگئی۔حکام نے یہاں بتایا کہ گزشتہ 12 گھنٹوں میں بارش میں کمی کی وجہ سے جہلم سنگم میں سیلاب کے خطرے کی سطح سے نیچے چلا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ یہ اب بھی سری نگر میں نیچے کی طرف خطرے کی سطح سے اوپر ہے، لیکن پانی کی سطح بتدریج کم ہونا شروع ہو گئی ہے۔دریا کی معاون ندیاں بھی سیلاب کے خطرے کی سطح سے نیچے بہہ رہی ہیں۔حکام کے مطابق بدھ کے روز زیر آب آنے والے علاقوں میں بھی پانی کم ہونا شروع ہو گیا ہے۔ تاہم مختلف محکموں کی جانب سے نگرانی جاری ہے اور ٹیمیں الرٹ ہیں۔ڈویژنل کمشنر نے کہا کہ سنگم اور رام منشی باغ میں پانی 10 سال کی بلندی پر پہنچ گیا، لیکن کوئی نقصان نہیں ہوا۔
سیلاب کا خطرہ ٹل گیا
محکمہ موسمیات کے مطابق، وادی میں گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران بارش نہ ہونے کے برابر رہی، جس کے نتیجے میں سیلاب کا خطرہ کم ہو گیا ہے۔حکام کے مطابق سنگم کے مقام پر دریائے جہلم کی سطح سیلاب الرٹ سطح سے نیچے آ گئی ہے، جبکہ سرینگر میں اگرچہ پانی کی سطح اب بھی خطرے کے نشان سے اوپر ہے، تاہم اس میں بتدریج کمی آ رہی ہے۔ اسی طرح، جہلم کی معاون ندیوں کی سطح بھی سیلابی خطرے کے زون سے نیچے آ چکی ہے۔ دریائے جہلم اور اس کی معاون ندی نالوں میں رات11 بجے سے ہی سطح آب میں کمی ہونے کا سلسلہ شروع ہوا۔ رات9بجے سنگم میں دریائے جہلم کی سطح23.12جبکہ رام منشی باغ میں21.10اور عشم میں11.99فٹ ریکارڈ کی گئی ۔ رات 10بجے سنگم میں22.89جبکہ رام منشی باغ میں21.10اور عشم میں12.08فٹ ریکارڈ کی گئی۔ اس کے بعد دریائے جہلم کے پانی میں تنزلی کاسلسلسہ شروع ہوا۔محکمہ آبپاشی و فلڈ کنٹرول کے مطابق جمعرات کو دن کے12بجے پانی کی سطح سنگم میں18.24،رام منشی باغ میں19.80اور عشم میں12.73فٹ ریکارڈ کی گئی جبکہ دن کے3بجے سنگم میں17.11،رام منشی باغ میں19.28اور عشم میں12.73فٹ ریکارڈ ہوئی۔ سہ پہر6بجے تک سطح آب میں مزید کمی دیکھنے کو ملی اور سنگم میں15.87، رام منشی باغ میں18.65اور عشم میں12.68فٹ ریکارڈ کی گئی۔بدھ کو جن علاقوں میں پانی جمع ہو گیا تھا، وہاں بھی اب پانی اترنا شروع ہو گیا ہے، تاہم مختلف محکموں کی نگرانی کا عمل بدستور جاری ہے اور ہنگامی ٹیمیں الرٹ پر ہیں۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ جمعرات کے روز وادی کا موسم زیادہ تر خشک رہا۔
آئندہ15دن نازک
صوبائی کمشنر کشمیر، انشل گرگ نے وادی میں حالیہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے میں کشمیری عوام کے حوصلے، صبر اور تعاون کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ 10 سے 15 دن مون سون کے لحاظ سے نہایت اہم ہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا صوبائی کمشنر کشمیر، انشل گرگ نے کہا کہ دریائے جہلم کے پانی کی سطح میں کمی ضرور واقع ہوئی ہے، لیکن تمام محکمے اب بھی ’ہائی الرٹ‘ پر ہیں۔ صوبائی کمشنر نے کہا کہ آئندہ دنوں میں مون سون کا سلسلہ جاری رہنے کے سبب الرٹ رہنا ضروری ہے، خصوصاً ان علاقوں میں جو دریائے جہلم اور اس کی معاون ندیوں کے قریب واقع ہیں۔ انہوں نے کہا’’آئندہ40 دن اہم ہیں، اور ہمیں عوامی تعاون کے ساتھ کسی بھی ممکنہ چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا ہے۔‘‘انہوں نے فوج، پولیس، ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف اور محکمہ آبپاشی و فلڈ کنٹرول کی مربوط کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ 150 سے زائد حساس مقامات کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔
پیش گوئی
محکمہ موسمیات نے و ادی کے لیے 31 اگست سے 2 ستمبر 2025 تک کے دوران الگ تھلگ مقامات پر گرج چمک، بجلی چمکنے اور تیز ہواؤں کے چلنے کی پیش گوئی کی ہے۔ اس دوران ہواؤں کی رفتار 30 سے 40 کلومیٹر فی گھنٹہ تک رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔محکمہ کے مطابق، تینوں دن وادی کے مخصوص علاقوں میں کچھ موسمی سرگرمی دیکھی جا سکتی ہے، جس میں گرج چمک کے ساتھ بجلی کڑکنے کے امکانات ہیں۔ اگرچہ وسیع پیمانے پر بارش کی پیش گوئی نہیں کی گئی ہے، تاہم بعض علاقوں میں موسمی شدت کے اثرات ممکن ہیں۔ محکمہ موسمیات نے جموں صوبے کیلئے 29 اگست سے 2 ستمبر تک کے دوران الگ تھلگ مقامات پر شدید بارش، گرج چمک، آندھی (30 سے 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے)، بجلی چمکنے، زمین کھسکنے، مٹی کے تودے اورپتھروں کے گرنے کا الرٹ جاری کیا ہے۔محکمہ نے واضح کیا ہے کہ مذکورہ مدت کے دوران جموں کے متعدد حساس علاقوں میں موسمی شدت سے تودے گر آنے،مٹی کھسکنے ،پتھر گرآنے جیسی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے، جو کہ سیلابی ریلوں کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔