عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے جمعرات کو مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ساتھ ایک تفصیلی میٹنگ کی تاکہ مرکزی زیر انتظام علاقے کے لیے اہم ترقیاتی ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔یہ میٹنگ مرکز کے زیر انتظام علاقے کو درپیش مالی رکاوٹوں کے پس منظر میں منعقد ہوئی ۔وزیر اعلیٰ دفتر کے سرکاری ایکس ہینڈل کے ذریعے کہا گیا کہ دونوں رہنمائوں نے جموں و کشمیر میں اہم ترقیاتی ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا۔اجلاس میں بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، سرمایہ کاری کو بڑھانے اور جموں و کشمیر میں فلاح و بہبود سے چلنے والے اقدامات کے لیے مسلسل مالی مدد کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔حکام نے کہا کہ بنیادی توجہ مرکزی امداد حاصل کرنے پر مرکوز رہی تاکہ یوٹی کو درپیش شدید مالیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے راہ ہموار کی جاسکے۔حکام کے مطابق، یوٹی کی مالیات مختلف عوامل سے شدید متاثر ہوئی ہے جس میں گڈز اینڈ سروسز ٹیکس(جی ایس ٹی)کی آمدنی میں اس کے حصہ میں خاطر خواہ کمی شامل ہے۔دوسرے عوامل پہلگام حملے کے بعد سیاحوں کی تعداد میں خاطر خواہ کمی تھی ،جس نے آمدنی کے ایک اہم سلسلے کو نمایاں طور پر متاثر کیا۔ اسکے علاوہ وادی کشمیر اور جموں دونوں خطوں میں حالیہ سیلاب کی وجہ سے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا، جس سے امدادی اور تعمیر نو کی کوششوں پر اخراجات کی ضرورت تھی۔عہدیداروں نے کہا کہ انتظامیہ محصولات کے خسارے کو پورا کرنے اور ان معاشی اور قدرتی دھچکوں سے پیدا ہونے والی مشکلات پر قابو پانے کے لئے فوری طور پر مرکزی امداد کی تلاش میں ہے۔