عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر // لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کو کہا کہ جموں کشمیرمیں کووڈ وبائی مرض کے بعد، ذہنی بیماری اور منشیات کی لت سے متعلق معاملات میں اضافہ ہوا ہے۔ تاہم، انہوں نے دونوں مسائل کو مثبت طریقے سے حل کرنے کے لیے محکمہ صحت اور طبی تعلیم اور انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا۔ ایس کے آئی سی سی میں ہیلتھ کنکلیو سے خطاب کرتے ہوئے سنہانے کہا کہ پچھلے تین چار سالوں میں پرائمری سے لے کر ضلعی سطح تک صحت کی دیکھ بھال میں کافی تبدیلی آئی ہے۔انہوں نے کہا “مریضوں کی دیکھ بھال میں بہتری آئی ہے اور صحت کی دیکھ بھال سے متعلق بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچہ قائم کیا گیا ہے” ۔
انہوں نے کہا “نئے تکنیکی آلات متعارف کرائے گئے ہیں جو وقت کی بچت کرتے ہیں اور ڈاکٹروں کو مریضوں کے بہترین علاج کو یقینی بنانے میں مدد کرتے ہیں” ۔اِس موقعہ پر ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے ہومی بھابھا کینسر ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر اور این آئی ایم ایچ اے این ایس کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کئے۔اُنہوں نے صحت کے سب سے مشکل مسائل پر غور و خوض کرنے ، ذہنی صحت اور جان لیوا غیر متعدی بیماریوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لئے طبی ماہرین کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر اِکٹھا کرنے کے لئے محکمہ صحت کی کوششوں کو سراہا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ ہمارا مقصد مریضوں پر توجہ مرکوزکرنا اور ان کی دیکھ ریکھ کو یقینی بنانا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ اِس بات کو یقینی بنانے کے لئے تمام کوششیں کی جارہی ہیں کہ پرائمری ہیلتھ سینٹر اور ڈسٹرکٹ ہسپتال اِنفرادی مریضوں کی جسمانی اور جذباتی صحت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے معیاری خدمات فراہم کریں۔‘‘
اُنہوں نے کہا کہ آج شروع کئے گئے نئے تاریخی اَقدامات سب کو معیاری ، سستی اور قابل رَسائی صحت خدمات فراہم کرنے میں جموںوکشمیر اِنتظامیہ کے عزم کا ثبوت ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جے ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور ہومی بھابھا کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر کے درمیان دستخط شدہ مفاہمت نامہ جموںوکشمیر یوٹی میں کینسر کی دیکھ ریکھ خدمات کو بہتر بنانے کے لئے اہم تکنیکی مدد فراہم کرے گا اور ہمیں ضلع ہسپتالوں میں پریونٹیو آنکولوجی سروس ، ڈے کیئر سینٹرز اور پیلی ایٹو کیئر سروس قائم کرنے میں مدد کرے گا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ آج این آئی ایم ایچ اے این ایس بنگلورو کے ساتھ ایک اور اہم مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے جس سے ذہنی صحت کی خدمات ، تربیت اور میڈیکل اَفسران اور نرسنگ سٹاف کی استعداد کار میں بہتری آئے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے گذشتہ کچھ برسوں میں جموںوکشمیر یوٹی میں مجموعی طبی خدمات کے ماحولیاتی نظام کو تیار کرنے میں کی گئی پیش رفت کا اِشتراک کیا۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر میں صحت شعبے پر فی کس خرچ ملک میں سے زیادہ ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اَپ گریڈیشن یا نئے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے وقت جدیدیت کی طرف خصوصی توجہ دی ہے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے میڈیکل فریٹرنٹی اور تمام شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ ہیلتھ کیئر شعبے میں درکار تبدیلیوں پر غور و خوض کریں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہمیں جدید ہیلتھ کیئر کے لئے ترقی پسند اَصولوں اور قوانین کی ضرورت ہے۔اُنہوں نے محکمہ صحت کو نیشنل مینٹل ہیلتھ پروگرام کے بارے میں بیداری مہم کے لئے کمیونٹی کی شمولیت اور اس پروگرام کے فوائد کو ضرورت مندوں تک پہنچانے کو یقینی بنانے کا مشورہ دیا۔