عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// جموں و کشمیر میں پنچایتی اور بلدیاتی انتخابات آئندہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے ہونے کا انتہائی امکان نہیں ہے کیونکہ مرکز نے ابھی تک مقامی اداروں میں دیگر پسماندہ طبقات(او بی سی)کو ریزرویشن دینے کے قانون میں ترمیم نہیں کی ہے۔ ایک سینئر اہلکار نے کہاکہ اگرچہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی سربراہی والی انتظامی کونسل نے پنچایتوں اور میونسپل باڈیز میں او بی سی کو ریزرویشن کا فائدہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، لیکن مرکز کو یا تو آرڈیننس پاس کرنا ہوگا یا اس کے لیے پارلیمنٹ میں بل لانا ہوگا۔ریاستی الیکشن کمشنر بی آر شرما نے کہا’’ جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات سے پہلے پنچایتی انتخابات ہونے کا امکان بہت کم ہے۔ ایکٹ میں ترمیم کے علاوہ، ریزرویشن کی مقدار کا بھی فیصلہ کیا جانا ہے” ۔ جموں و کشمیر میں، دیہی علاقوں میں نچلی سطح کے روایتی منتخب ادارے 4,892(دیہی پنچایتیں) ہیں۔2میونسپل کارپوریشنز، 19میونسپل کونسلز، اور 57میونسپل کمیٹیوں پر مشتمل شہری بلدیاتی ادارارے ہیں۔
بی آر شرما کے ذریعہ اعلان کردہ پنچایتی انتخابات کے لئے انتخابی فہرستوں کی خصوصی سمری نظرثانی 15 جنوری سے 5 فروری تک ہوگی اور حتمی فہرستیں 26 فروری کو شائع کی جائیں گی۔اکتوبر 2019 میں پنچایتوں کے ساتھ ساتھ 316 بلاک ڈیولپمنٹ کونسلوں (BDCs) کے چیئرپرسن کی میعاد بھی ختم ہو گئی ہے۔شرما نے کہا کہ کمیشن یونین کے زیر انتظام علاقوں میں انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی اور اپ ڈیٹ کرنے کا اپنا قانونی فرض ادا کر رہا ہے۔حکام کے مطابق، او بی سی ریزرویشن سے متعلق مسائل کے علاوہ، کمیشن کو اس وقت تک انتظار کرنا پڑے گا جب تک کہ ریزرویشن والے وارڈوں کی نشاندہی نہیں ہو جاتی۔پنچایت اور میونسپل انتخابات کے انعقاد سے قبل ممکنہ طور پر دوسرا بڑا کام انتخابی حلقوں کی تقسیم کو دور کرنے کے لیے وارڈوں کی حد بندی ہوگی۔ہائوسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ فعال طور پر چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر سے رابطے کی پیروی کر رہا ہے، جس میں، دیگر چیزوں کے ساتھ، آئینی دفعات کے مطابق ریاستی الیکشن کمیشن (SEC) کو میونسپل انتخابی عمل کو انجام دینے کے لیے مینڈیٹ کی منتقلی کی تجویز دی گئی ہے۔جموں و کشمیر میں، چیف الیکٹورل آفیسر(سی ای او)کو لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے علاوہ شہری بلدیاتی(یو ایل بی)کے انتخابات کرانے کا اختیار ہے، جب کہ ایس ای سی جس کی سربراہی ریاستی الیکشن کمشنر کرتی ہے کو پنچایتی راج ادارے کے انتخابات کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔ گزشتہ ماہ ہاسنگ اور شہری ترقی کے محکمے کو لکھے ایک خط میں، سی ای او کے دفتر نے کہا کہ ایک کل وقتی ریاستی الیکشن کمشنر کی تقرری کے نتیجے میں، میونسپل انتخابی عمل کو چلانے کا مینڈیٹ سی ای او سے ایس ای سی کو منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔سی ای او کے دفتر نے اپنے خط میں مختلف درخواست گزاروں کا بھی حوالہ دیا جنہوں نے دو میونسپل کارپوریشنوں کی ہر سیٹ کے انتخابی بنیاد میں بڑے پیمانے پر فرق پر اعتراض کیا ہے اور تمام اداروں کی نئی حد بندی کا مطالبہ کیا ہے۔مختلف وارڈز کے انتخابی اڈوں میں بڑا فرق ہے جس میں ایک طرف 2,000 سے 3,000 اور دوسری طرف 12,000 سے 15,000 کے درمیان ووٹر بیس والے وارڈ ہیں۔ اسی طرح کا فرق اکثر میونسپل کونسلوں اور کمیٹیوں میں بھی ہے۔ ہر وارڈ کی نمائندگی کی طاقت میں اس ترچھے کو ایک تازہ حد بندی کی مشق سے دور کیا جا سکتا ہے،” خط میں کہا گیا ہے۔