عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// ہندوستان نے جمعرات کو7 علاقوں میں تازہ ترین مرحلے میں بولی لگانے کے لیے سی این جی ریٹیلنگ لائسنس کی پیشکش کی ہے جو زیادہ تر شمال مشرقی اور جموں و کشمیر میں ہیں۔ حکومت ملک میں قدرتی گیس کی رسائی کو بڑھانا چاہتی ہے۔پیٹرولیم اینڈ نیچرل گیس ریگولیٹری بورڈ نے 12ویں سٹی گیس ڈسٹری بیوشن کے بِڈنگ رائونڈ کے تحت8 جغرافیائی علاقوں کو پیش کیا ہے جہاں آٹوموبائل اور گھریلو کچن اور صنعتوں تک پائپوں کے ذریعے سی این جی پہنچانے کے لیے بولی کی پیش کش کی ہے۔
بولی کے لیے پیش کئے گئے علاقوں میںجموں و کشمیراور لداخ کے علاوہ اروناچل پردیش، میگھالیہ، منی پور، ناگالینڈمیںسکم شامل ہیں۔بولی کا آغاز کرتے ہوئے وزیر تیل ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ اس رائونڈ کے بعد گیس کو ان علاقوں تک لے جایا جائے گا جو قابل رسائی علاقے ہیں۔فی الحال، پیٹرولیم اینڈ نیچرل گیس بورڈکے ذریعے 300 مجاز جغرافیائی علاقے ہیں جو ملک کے جغرافیائی رقبے کا تقریباً 88 فیصد اور اس کی آبادی کا 98 فیصد احاطہ کرتے ہیں۔کامیاب تکمیل پر، میزورم، انڈمان اور نکوبار جزائر اور لکش دیپ کے علاوہ ہندوستان کے پورے علاقے اور آبادی کا احاطہ کیا جائے گا۔ملک میں اس وقت 1.15 کروڑ گھروں کے کچن پائپ کے ذریعے قدرتی گیس سے جڑے ہوئے ہیں۔ ملک میں تقریباً 5,900 سی این جی اسٹیشنز ہیں۔سٹی گیس سیکٹر تقریبا ً35 ملین معیاری مکعب میٹر یومیہ یا ملک میں استعمال ہونے والی گیس کا ایک چوتھائی استعمال کرتا ہے۔آخری، 11ویں بولی کے رائونڈ میں، ملک میںسٹی گیس ڈسٹریبوشن نیٹ ورک کی ترقی کے لیے 67 جغرافیائی علاقوںکو اختیار دیا گیا ہے۔