عظمیٰ نیوز سروس
جموں// نائب وزیر اعلیٰ سریندر چودھری نے ہفتہ کو کہا کہ 765 سکولوں کی عمارتوں اور 11 پلوں کو غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے، جب کہ دیگر 371 پلوں کو بڑی یا معمولی مرمت کی ضرورت ہے۔ چودھری، جو پبلک ورکس کے وزیر انچارج ہیں، نے شمیمہ فردوس کے ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کیں۔نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تعمیرات عامہ ڈیپارٹمنٹ نے پہلے ہی 382 پلوں کا سیفٹی آڈٹ مکمل کر لیا ہے جو 20 سال پہلے بنائے گئے تھے۔ آڈٹ کے دوران، 11 پل غیر محفوظ پائے گئے جبکہ 250 پلوں کو بڑی مرمت اور 121 کو معمولی مرمت کی ضرورت تھی” ۔انہوں نے کہا کہ غیر محفوظ پلوں کو بند کر دیا گیا ہے اور ان کی تعمیر نو کا کام جاری ہے جبکہ دیگر پلوں کی مرمت کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ چودھری نے کہا کہ محکمے نے 10 سال پہلے (لیکن 20 سال سے کم پرانے)تعمیر کیے گئے تمام پلوں کا سیفٹی آڈٹ بھی کیا ہے، جو جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ سکولوں کی عمارتوں کا سیفٹی آڈٹ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں ہر سال نیشنل سکول سیفٹی پروگرام کے تحت کرایا جاتا ہے اور یہ ایک باقاعدہ مشق ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم نے 765 غیر محفوظ عمارتوں کی نشاندہی کی ہے جو کسی تدریسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں ہوتی ہیں اور ایسی عمارتوں کی کافی تعداد کو مناسب ضابطہ اخلاق پر عمل کرنے کے بعد گرایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ اداروں کے سربراہان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ طلبا اور عملے کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے غیر محفوظ عمارتوں یا عمارتوں کا استعمال نہ کریں۔مزید برآں، محکمہ سکول ایجوکیشن کی تباہ شدہ یا خستہ حال عمارتوں کا اندازہ تعمیرات عامہ ڈیپارٹمنٹ کیس ٹو کیس کی بنیاد پر کر رہا ہے، اور اگر کوئی عمارت غیر محفوظ پائی جاتی ہے تو اسے غیر محفوظ قرار دیا جاتا ہے اور اسے استعمال میں نہیں لایا جاتا ہے۔اس کے علاوہ، ہر پرائیویٹ اسکول کو تسلیم کرنے کے لیے محکمہ اسکول ایجوکیشن کو بلڈنگ سیفٹی سرٹیفکیٹ جمع کرانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت میں سیفٹی آڈٹ کیس ٹو کیس کی بنیاد پر کئے جاتے ہیں اور ہسپتال کی عمارتوں کی مرمت، تزئین و آرائش اور توسیع کا کام ضرورت کے تخمینے اور تکنیکی فزیبلٹی کے مطابق کیا جاتا ہے جس کے ساتھ ساتھ ایسے کسی بھی کام کو انجام دینے کے لئے حفاظتی پیرامیٹرز بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ بتانا مناسب ہے کہ تکنیکی رائے کی بنیاد پر، چند معاملات میں، ضلع ہسپتال، اننت ناگ کے بلاک اے کو G+4 کے بجائے G+2 کی سطح پر ختم کیا گیا تھا اور اننت ناگ کے سرنل میں واقع ‘رحمت عالم ہسپتال کی عمارت کو IIT جموں نے حفاظتی آڈٹ کے دوران ہسپتال کے استعمال کے لیے غیر محفوظ قرار دیا تھا۔