۔5لاکھ ،60ہزار 524افراد کے نام کاٹے جائیں گے
پرویز احمد
سرینگر //مرکزی سرکار نے سمارٹ پبلک ڈسٹریبیوشن سسٹم ( سمارٹ پی ڈی ایس ) کے تحت پورے ملک میں مفت راشن سکیم سے 22کروڑ لوگوں کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے جلد آن لائن فلٹریشن مشق شروع ہوگی۔ اس وقت پورے بھارت میں 81کروڑ لوگوں کو مفت راشن فراہم کیا جارہا ہے۔ مرکزی سکیم کے تناظر میںکشمیرمیں اس سے تقریبا ً5لاکھ 60ہزار 542افراد کو مفت راشن ملنا بند ہوجائے گی۔ جموں و کشمیر میں کل 67 لاکھ مستفید افراد پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا (PMGKAY) کے تحت ہر ماہ مفت راشن حاصل کر رہے ہیں، کمزور گھرانوں کے لیے خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے کی حکومت کی کوششوں کے حصے کے طور پر۔ محکمہ فی الحال 24.76 لاکھ گھرانوں کو مفت اور سبسڈی والے اناج فراہم کرتا ہے، جس میں کل 98.81 لاکھ مستفیدین شامل ہیں۔ جہاں 67 لاکھ مستفیدین PMGKAY کے تحت مفت راشن حاصل کرتے ہیں، وہیں غیر ترجیحی گھرانے (NPHH) گروپ میں مزید 31.75 لاکھ مستفیدین انتہائی سبسڈی والے نرخوں پر اناج حاصل کرتے ہیں۔ سب سے زیادہ تعداد کپوارہ میں 97ہزار 604 میں ہیں۔ اننت ناگ میں 91ہزار624، بارہمولہ میں 79ہزار 892،بڈگام میں 76ہزار 89، کولگام میں 50 ہزار 247، بانڈی پورہ میں 44ہزار 8،شوپیان میں 20ہزار 726اور سرینگر میں 31ہزار 489افراد کو مفت راشن سکیم سے باہر کیا جارہا ہے۔ راشن کارڈوں سے باہر ہونے والوں میں فوت ہونے والاشخص، 100سال سے زائد عمر کے لوگوں اور 18سال سے کم عمر کے بچوں کو باہر کیا جارہا ہے۔اس کے علاوہ کمپنیوں کے ڈائریکٹروں، زمینداروںاور پی ایس کسان سکیم کے تحت 2.47ایکڑ زمین کے مالکان شامل ہونگے۔ اس کے علاوہ سالانہ 6لاکھ روپے کی آمدنی،گاڑی یا کوئی سواری رکھنے والوں، جی ایس ٹی جمع کرنے والوں اور 25لاکھ سے زائد کی سالانہ آمدنی رکھنے والوں کے نام کاٹے جائیں گے۔یہ ابتک ملک میں ہونے والی سب سے بڑی فلٹریشن مشق ہوگی جس میں 22کروڑ لوگ سرکاری راشن سے محروم ہوجائیں گے۔ اس ا قدام سے مرکزی سرکارپر 50ہزار کروڑ روپے کا خرچہ کم ہوگا جبکہ مفت راشن پر اب صرف ملک بھر میں 37ہزار کروڑ روپے صرف ہونگے۔