عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر // آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے پیر کو کہا کہ جموں و کشمیر میں حالات قابو میں ہیں لیکن جنوبی علاقے پیر پنجال اور راجوری پونچھ میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ۔ گزشتہ چند ماہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔تاہم انہوں نے زور دے کر کہا کہ سیکورٹی اہلکاروں کی کوششوں سے جموں و کشمیر کے اندرونی علاقوں میں تشدد میں نمایاں کمی آئی ہے۔
لکھن میں 76ویں آرمی ڈے پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے جنرل پانڈے نے کہا، ”مغربی محاذ پر جموں و کشمیر میں حالات قابو میں ہیں۔ لیکن پچھلے کچھ مہینوں میں پیر پنجال اور راجوری پونچھ کے جنوبی علاقے میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ “لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی ہے، لیکن دراندازی کی کوششوں سے یہ واضح ہے کہ سرحد کے پار دہشت گردی کا بنیادی ڈھانچہ اب بھی برقرار ہے، فوج نے پوری چوکسی برقرار رکھتے ہوئے دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے۔آرمی چیف نے اس بات پر زور دیا کہ سیکورٹی فورسز کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے جموں و کشمیر کے اندرونی علاقوں میں دہشت گردی سے متعلق واقعات کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں دہشت گردی کے نیٹ ورک کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور ختم کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔شمال مشرق کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جنرل پانڈے نے کہا، “گزشتہ چند سالوں میں، مقامی باغی گروپوں کے ساتھ اہم امن معاہدے اور امن مذاکرات ہوئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں خطے میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ حکومت کی فعال پالیسیوں نے امن کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے فعال ہونے اور ہندوستانی فوج کی کوششوں کی وجہ سے نسلی تنازعات سے متاثرہ منی پور میں صورتحال قابو میں آئی ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ فوجیوں نے حساس ماحول میں پختگی کا مظاہرہ کیا، انہوں نے مزید کہا کہ “ریاست میں امن اور ہم آہنگی کے قیام کے لیے ٹھوس کوششیں جاری ہیں”۔انہوں نے مزید کہا کہ فوج شمالی سرحدوں پر کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار اور اہل ہے۔